انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک مندر میں خاتون کارکن دوپٹہ آلو چھیلنے والی مشین میں پھنسنے سے ہلاک ہو گئیں۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ضلع اُجین کے شہر میں واقع شری مہاکلیشور مندر میں کھانے بنانے والے یونٹ میں ایک کارکن خاتون کی موت کا افسوسناک واقعہ سنیچر کو پیش آیا۔مندر کی کمیٹی نے کھانا بنانے کا کام ایک نجی کمپنی کے حوالے کر رکھا ہے جس کے ذمے کارکنوں کی دیکھ بھال بھی ہے۔نجی کمپنی کے نمائندے جیتندر شیورے نے بتایا کہ مرنے والی خاتون کارکن مندر کے لڈو بنانے والے یونٹ اور سکیورٹی کے شعبے میں کام کرنے کے بعد چھ دن قبل ہی کھانا بنانے والے سیکشن میں آئی تھیں۔دوپٹہ پھنسنے سے مرنے والی رجنی کھتری کی عمر 30 برس تھی اور اُن کا 12 سال کا بیٹا ہے۔مندر کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ گنیش دھاکد نے بتایا کہ رجنی کھتری مشین میں آلو ڈال رہی تھیں جب اُن کا دوپٹہ اندر چلا گیا اور مشین نے اُن کو اپنی طرف کھینچ لیا۔انہوں نے بتایا کہ یونٹ میں موجود دیگر ساتھی کارکنوں نے فوری طور پر مشین بند کی اور اُن کو ہسپتال لے گئے مگر رجنی کھتری جانبر نہ ہو سکیں۔مندر کی کمیٹی کے چیئرمین نیرج کمار سنگھ نے کہا ہے کہ مرنے والی کارکن کے لواحقین کی دیکھ بھال کی جائے گی اور اُن کی مالی مدد کی جائے گی۔مہاکال پولیس کے سپرینٹنڈنٹ او پی مشرا نے کہا کہ مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیش جاری ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔