اہم نکات
خواہش ہے عمران خان کو خیبرپختونخوا منتقل کیا جائے: علی امین گنڈاپور
وزیراعظم کی شام میں مقیم پاکستانیوں کے محفوظ انخلا کی ہدایت
مدارس رجسٹریشن کا مقصد ان سے جڑی منفی چیزوں کا خاتمہ ہے: عطا تارڑ
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ عمران خان کو خیبرپختونخوا منتقل کیا جائے۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پیر کو پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان کی رہائی ممکن ہو جو کہ جلد ہو گی۔‘انہوں نے کہا کہ ’جو پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی باتیں کر رہے ہیں، وہ اپنی اوقات میں رہیں۔ سول نافرمانی کی تحریک ابھی فائنل نہیں ہوئی۔ عمران خان سے ملاقات کے بعد چیزیں فائنل ہوں گی۔‘نومبر کے آخری ہفتے میں ڈی چوک میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران بشریٰ بی بی کو اکیلے چھوڑ جانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’اس پر بشریٰ بی بی خود جواب دے سکتی ہیں۔‘شام میں مقیم پاکستانیوں کے محفوظ انخلا کے لیے اقدامات کیے جائیں: وزیراعظمپاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف شام سے وطن واپسی کے خواہاں پاکستانیوں کے بذریعہ ہمسایہ ممالک جلد از جلد محفوظ انخلا کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔اتوار کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ بیان کے مطابق شام کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر پاکستانیوں کے انخلاء کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ’شام میں مقیم پاکستانیوں کے جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔‘بیان کے مطابق وزیراعظم نے دمشق میں پاکستانی سفارت خانے کو معلوماتی ڈیسک اور پاکستانیوں سے رابطے کے لیے ہیلپ لائن قائم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔’امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک دفتر خارجہ کا کرائسس مینجمنٹ یونٹ اور شام اور اس کے ہمسایہ ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں میں معلوماتی ڈیسک 24 گھنٹے فعال رہیں۔‘مدارس کو قومی دھارے میں لا کر ان سے جڑی منفی چیزوں کو ختم کرنا ہے: عطا تارڑپاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا مدارس کی رجسٹریشن اور اصلاحات کے حوالے سے علماءو مشائخ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے نظام وضع کیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’مدارس میں زیرتعلیم اور فارغ التحصیل طلبہ کا نقصان نہیں ہونا چاہیے۔18 ہزار مدارس کی رجسٹریشن مذہبی تعلیم کے محکمے کی کاوشوں کا ثمر ہے۔‘انہوں نے وضاحت کی کہ مدارس بل کچھ قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے قانون کی شکل اختیار نہیں کر سکا۔علماء کرام کی تجاویز نوٹ کر لی ہیں، ان تجاویز پر مشاورت کر کے اس کا حتمی حل نکالیں گے۔‘واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اتوار کو پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مدارس کی رجسٹریشن کے بل پر صدر مملکت کی جانب سے دستخط نہ کیے جانے پر تنقید کی تھی۔انہوں نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا عندیہ بھی ظاہر کیا تھا۔وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان ہمارے لئے قابل احترام ہیں، ان کی بھی تجاویز سنیں گے۔‘