پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کی باتیں کرنے والے اپنی اوقات میں رہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا منتقل کرنے کے بجائے رہائی ملنی چاہیئے۔ جو پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی باتیں کر رہے ہیں وہ اپنی اوقات میں رہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب چادر سے پاؤں باہر کرو گے تو نہ تم رہو گے نہ چادر۔ سول نافرمانی کی تحریک ابھی فائنل نہیں ہوئی۔ اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد چیزیں فائنل ہوں گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ڈی چوک میں بشریٰ بی بی اکیلے چھوڑ جانے پر خود ہی جواب دے سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوکریاں بکتی اس لیے ہیں کہ لوگ خرید رہے ہیں۔ اور اس کام کا الزام کس پر لگائیں؟۔ نوکری کے لیے پیسہ دینا کسی اور کا حق مارنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شفاف اور جوابدہ معاشرے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے، وزیر اعظم
کرپشن سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک خود احتسابی نہیں کرتے کرپشن کا خاتمہ نہیں ہو گا۔ اور ہم سب کے سامنے کرپشن ہو رہی ہے۔ ہم دین کو بھول چکے ہیں۔ اور اگر بچوں کے لیے کرپشن کریں گے تو خاتمہ اچھا نہیں ہو گا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ اخلاقی کرپشن کو روکنا ہو گا۔ ملاوٹ بھی کرتے ہیں اور نماز بھی پڑھتے ہیں۔ اہلیہ اور ماں کیوں نہیں پوچھتیں کہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ معاشرہ اخلاقیات کے بہتر معیار تک کیوں نہیں پہنچا ؟ اور اتنے سال گزرنے کے بعد بھی کرپشن کیوں ختم نہیں ہوئی ؟ کرپشن کے خلاف جو کچھ کہا جا رہا ہے اس پر بدقسمتی سے عمل نہیں ہوتا۔