مراکش میں ہونے والے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول 2024 میں فلسطینی ہدایتکار سکندر کوپتی کی فلم ’ہیپی ہالیڈیز‘ کو اعلیٰ ایوارڈ ’ایٹویل ڈی اور‘ سے نوازا گیا، فلم کا سکرین پلے ستمبر میں وینس فلم فیسٹیول میں بھی انعام جیت چکا ہے۔امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ سٹوری اسرائیلی شہر حیفہ میں رہنے والے فلسطینی خاندان پر بنائی گئی ہے جو سماجی تنازعات اور اخلاقی پیچیدگیوں جیسے موضوعات کو اجاگر کرتی ہے۔فلم ’ہیپی ہالیڈیز‘ میں پیشہ ور اور غیر پیشہ ور اداکار شامل ہیں جسے فیسٹیول میں کافی پذیرائی ملی اور فلم کو حقیقی تصویر کشی کے لیے سراہا گیا ہے۔یہ پہلی فلسطینی فلم ہے جس نے مراکش کا یہ ایوارڈ جیتا ہے،ناقدین نے فلم کے دلکش بیانیے اور جدید تناظر میں شناخت، برادری اور جبر جیسے موضوعات کی عکاسی کو بہت پسند کیا ہے۔سکرین رائٹر مونا کوپتی نے تقریب میں ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا ’ ایوارڈ جیتنے پر ہماری ٹیم کی خوشی مشرق وسطیٰ میں جنگ کی وجہ سے ماند پڑ گئی ہے اور مونا نے فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی رویے کی مذمت کی۔انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں آٹھ فلمیں شامل کی گئی تھیں جن میں ہر ایک کسی ڈائریکٹر کی پہلی یا دوسری فلم تھی۔صومالی فلم ’دی ولیج نیکسٹ ٹو پیراڈائز‘ بھی فیملی سٹوری ہے۔ فوٹو عرب نیوزایوارڈ جیتنے والی فلموں میں سماجی مسائل کو خاندانی نقطہ نظر کے ساتھ پیش کیا گیا جو کہ فیسٹیول کے آرٹسٹک ڈائریکٹر ریمی بونہوم نے افتتاحی تقریب میں اجاگر کیا۔فیسٹیول میں نو رکنی جیوری نے مو ہراؤے کی ’دی ولیج نیکسٹ ٹو پیراڈائز‘ اور سلویانا شنسیر کی ’دی کاٹیج‘ صومالیہ اور ارجنٹائن کی دو فلموں کو بھی ایوارڈ ملا۔صومالی فلم ’دی ولیج نیکسٹ ٹو پیراڈائز‘ ایک خاندان کی کہانی ہے جو ڈرون حملوں کے خطرے کے سائے میں بہتر زندگی کا خواب دیکھ رہا ہے۔ایوارڈ جیتنےکی خوشی مشرق وسطیٰ میں جنگ سے ماند پڑ گئی ہے۔ فوٹو عرب نیوزیہ فلم گذشتہ سال مراکش فیسٹیول کی اٹلس ورکشاپس میں شامل ہوئی تھی جس کا مقصد مراکش، مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے فلم سازوں کی ترقی اور ان کے کام کو فروغ دینا ہے۔تقریب میں ایوارڈ وصول کرتے ہوئے صومالی فلم ڈائریکٹر مو ہراؤے نے فلم کی صومالی کاسٹ اور عملے کی تعریف کی اور اس ایوارڈ کو صومالیہ کے لیے اہم قرار دیا۔ارجنٹائن کی فلم ’دی کاٹیج‘ کی مرکزی اداکارہ سیسلیا رینرو نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے جیوری کا شکریہ ادا کیا۔