طویل عرصے بعد چڑیا گھر سے سفاری پارک منتقل کی گئی ہتھنی ’سونیا‘ چل بسی

اردو نیوز  |  Dec 08, 2024

کراچی کے سفاری پارک میں ’سونیا‘ نامی ہتھنی چل بسی ہے۔ عرب نیوز پاکستان کے مطابق اتوار کی صبح حکام نے سونیا کی موت کی تصدیق کی۔

دو ہفتے قبل ہتھنی سونیا کو لگ بھگ 15 برس بعد اُس کی بہن مدھوبالا کے ساتھ سفاری پارک منتقل کیا گیا تھا۔

سنہ 2009 میں چار کم عمر ہتھنیوں کو تنزانیہ سے پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔

پاکستان میں ان کے نام سونیا، ملیکہ، نورجہاں اور مدھوبالا رکھے گئے۔ حکام نے نور جہاں اور مدھوبالا کراچی کے چڑیا گھر جبکہ ملیکہ اور سونیا کو شہر کے سفاری پارک منتقل کیا تھا۔

ہتھنی نورجہاں اپریل 2023 میں 17 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد چل بسی تھی، جس کی وجہ سے مدھوبالا چڑیا گھر میں اکیلی رہ گئی۔ اور 15 سال کی طویل علیحدگی کے بعد مدھوبالا کو 26 نومبر کو سفاری پارک منتقل کیا گیا۔

اس طرح گزشتہ ماہ کے اواخر میں مدھوبالا، ملائکہ اور سونیا کے ساتھ دوبارہ مل گئی، جن کی عمر 17 سے 19 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے۔

سفاری پارک کے ڈائریکٹر امجد زیدی نے بتایا کہ ’کراچی کے سفاری پارک میں تین ہتھنیوں میں سے ایک سونیا آج صبح چل بسی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’صحت کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، اور وہ بالکل ٹھیک حالت میں دکھائی دیتی تھی۔‘

جانوروں کے حقوق کی تنظیم فور پاز نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ تینوں ہتھنیوں کی صحت کا مشاہدہ لیبنیٹز انسٹیٹیوٹ آف زو اینڈ وائلڈ لائف ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر فرینک گورٹز کر رہے ہیں، جو سنہ 2021 سے ہاتھیوں کے علاج کے کام سے منسلک ہیں۔

نومبر 2021 میں جب صوبائی سندھ ہائیکورٹ نے پاکستانی ہاتھیوں کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے فور پاز کو ہدایت جاری کی تھی تب سے چاروں ہتھیوں کو بہتر خوراک دی جا رہی تھی۔

روزنامہ ڈان نے جولائی میں رپورٹ کیا تھا کہ ہتھنی سونیا کی پچھلی ٹانگوں کے درمیان سوجن پائی گئی۔ امجد زیدی نے ڈان کو بتایا تھا کہ سونیا کو انفیکشن ہوا تھا لیکن وہ اس سے صحت یاب ہو رہی ہے۔

جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں نے پاکستان میں جانوروں خصوصاً ہاتھیوں کی حالت زار کے بارے میں طویل مہم چلائی ہے اور وہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ انہیں مناسب طبی دیکھ بھال اور غذا فراہم کی جائے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More