شامی وزیراعظم محمد غازی الجلالی کا ملک نہ چھوڑنے کا اعلان

سچ ٹی وی  |  Dec 08, 2024

بشار الاسد کے ملک چھوڑ کر چلے جانے کے بعد شامی وزیر اعظم نے ملک میں ہی رہنے کا اعلان کر دیا ہے۔ محمد غازی الجلالی نے کہا سب لوگوں کو مل کر ملک کی بحالی کے لیے سوچنا ہوگا۔ امید ہے حکومت مخالف فورسز کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچائیں گی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی وزیر اعظم محمد غازی الجلالی نے بشار الاسد کے ملک چھوڑ کر چلے جانے کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ دمشق میں اپنی جگہ نہیں چھوڑیں گے۔

محمد غازی الجلالی نے کہا سب لوگوں کو مل کر ملک کی بحالی کے لیے سوچنا ہوگا، ملک کی بہتری کے لیے ہم اپوزیشن کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں، امید ہے حکومت مخالف فورسز کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچائیں گی۔

شامی وزیر اعظم نے مظاہرین سے اپیل کی کہ سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، انھوں نے کہا حکومت اپوزیشن کی طرف ’اپنا ہاتھ پھیلانے‘ اور اپنی ذمہ داریاں عبوری حکومت کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: دہشت گرد شام کے دار الحکومت دمشق پر قابض، صدر بشار الاسد ملک چھوڑ کر چلے گئے

جلیلی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ’’میں اپنے گھر میں ہوں اور میں نے ملک نہیں چھوڑا، اور یہ اس ملک سے میرا تعلق ہونے کی وجہ سے ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ وہ صبح کام جاری رکھنے کے لیے اپنے دفتر جائیں گے، اور شہریوں سے عوامی املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی اپیل ہے۔

شام کے آرمی چیف جنرل عبدالکریم محمود ابراہیم

شام کے آرمی چیف جنرل عبدالکریم محمود ابراہیم باغیوں پر قابو پانے کیلئے پُرعزم،،کہتے ہیں شامی عوام باغیوں کی من گھڑت افواہوں پر کان نہ دھریں۔

قوم سے خطاب سے کرتے ہوئے شامی آرمی چیف جنرل عبدالکریم محمود ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ شامی فوج بغاوت پر قابو پانے کیلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

فوج نے باغیوں پر شدید حملے کر کے بڑی تعداد میں دہشت گردوں کا صفایا کیا ہے، باغیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے دیہی علاقوں میں فوج کے دستے موجود ہیں، عوام کے تعاون سے جلد بغاوت پر قابو پالیا جائے گا۔

واضح رہے کہ شام میں بشار الاسد کا 24 سال کا اقتدار ختم ہو گیا ہے، وہ ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، شامی فوجی افسران نے رائٹرز سے گفتگو میں بتایا کہ بشار الاسد ایک طیارے پر فرار ہوئے۔

مظاہرین نے بشار الاسد کے والد کا مجسمہ گرا دیا اور حکومت مخالف فورسز دارالحکومت دمشق پہنچ گئیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More