دہشت گرد شام کے دار الحکومت دمشق پر قابض ہو گئے،تکفیری دہشت گردوں نے سرکاری ریڈیو اور ٹی وی اسٹیشن بھی قبضہ جما لیا شامی صدر بشار الاسد ملک چھوڑ کر چلے گئے دیگر شہروں میں گھمسان کی جنگ جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طاغونی طاقتوں کے مذموم ارادوں کی تکمیل کے لیے دہشت گردوں نے ایک بار پھر شام کو خانہ جنگی میں دھکیل دیا، تکفیری جنگجو دارالحکومت دمشق میں داخل ہوگئے، الدومیراورالرحبیہ سے شامی فوج نکل گئی، دمشق کا ہوائی اڈا شامی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہوگیا جبکہ دہشت گردوں نے سرکاری ریڈیو اور ٹی وی اسٹیشن بھی قبضہ جما لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کی دمشق چھوڑ کر چلے گئے، شامی مسلح افواج کی جانب سے کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔
جنگجوؤں نے شام کے شہر حمص پر مکمل کنٹرول کا اعلان کیا ہے جبکہ سینٹرل جیل پر قبضہ کر کے پینتیس قیدیوں کو بھی رہا کردیا ہے، شامی کردوں نے دیرالزور کا کنٹرول سنبھال کر اپنا جھنڈا لہرا دیا اور فوج کو شہر چھوڑنے پر مجبور کیا، سیکڑوں فوجیوں اور سرکاری افسران نے عراق میں پناہ لےلی۔
شام میں جنگی صورت حال کےباعث حالات کشیدہ ہیں، خوراک کی ترسیل بند ہونے کی وجہ سے شام کی عوام مشکلات کا شکار ہیں، دہائیوں تک جنگ زدہ رہنے والے شام میں ایک بار پھر موت ہر دروازے پر دستک دے رہی ہے، مگر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔