شامی باغیوں نے دعوی کیا ہے کہ درعا پر قبضے کے بعد اب حمص شہر پرمکمل قبضے کرلیا ہے اور دارالحکومت دمشق سے صرف 10 کلو میٹر دوری پرہیں۔
حکومت سے لڑنے والے باغی گروہ حیات تحریر الشام کے باغیوں نے اتوار کو حکومت کے خلاف زبردست کارروائی کے دوران اہم شہر حمص پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا جبکہ شامی فوج دمشق کے مضافات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
شامی باغی نے دعوی کیا کہ دارالحکومت دمشق کے نواح میں پہنچ گئے، دمشق میں بشارالاسد حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 22 خارجی ہلاک
سرکاری نیوزایجنسی کے مطابق صدربشارالاسد شام سے باہر نہیں گئے جبکہ امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ صدر بشار الاسد شام دمشق میں نہیں ہیں۔
اس سے قبل شام کا شمالی شہر ادلب پہلے ہی باغیوں کے قبضے میں ہے جبکہ حالیہ حملوں کے دوران باغی حلب اور حما کاکنٹرول بھی باغی حاصل کرچکے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ باغیوں نے حمص کی سینٹرل جیل پر بھی قبضہ کیا اس دوران فوجی جیل سے ساڑھے 3 ہزار 5 سو سے زائد قیدیوں کو بھی چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق اردن اور مصر نے شامی صدر بشارالاسد کو شام چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے جسے شامی صدر نے مسترد کردیا ۔