اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد پر جماعت کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان اور سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان سے تکرار ہوئی۔جمعرات کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں عمران خان کے خلاف مقدمات کی سماعت کے دوران علیمہ خان نے بیرسٹر گوہر سے کہا کہ ’آپ نے 12 ہلاکتیں ہی کیوں بتائیں۔‘ جبکہ بیرسٹر گوہر 12 ہلاکتوں کے فگر پر ڈٹے رہے۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ’ہمارے پاس جو تفصیلات ہیں اس میں بغیر تصدیق کے کیسے اضافہ کرسکتے ہیں۔‘ علیمہ خان نے کہا ’آپ کو معلوم ہے ہمارے کتنے لوگ لاپتہ ہیں۔‘بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ’ہم نے ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو اس پر کام کررہی ہیں۔‘ جبکہ بیرسٹر سلمان اکرم راجہ بیرسٹر گوہر خان کی حمایت کرتے رہے۔بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا پارٹی تمام تر تفصیلات اکٹھی کرنے میں لگی ہے۔ یقین کریں اس معاملے کو پارٹی ایسے ہی نہیں جانے دے گی۔بیرسٹر گوہر نے غیر مصدقہ ہلاکتوں کی تعداد پر افسوس کا اظہار کیا۔’میرے پاس 12 ہلاکتوں کے علاوہ کوئی مصدقہ ہلاکت نہیں، میں کیسے کہہ دوں کہ سینکڑوں لوگ ہلاکے ہوئے۔‘اس پر علیمہ خان نے کہا کہ ’آپ یہ بتائیں آپ ہلاک اور زخمی کے گھر گئے۔‘ جس پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ سلمان اکرم راجہ سے پوچھیں جو کارکن کنٹینر سے گرا اس کے گھر گئے۔سلمان اکرم راجہ نے علیمہ خان سے کہا جو کارکنان عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں خدا کے لیے ان کو لاپتہ نہ کہیں۔واضح رہے کہ 26 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں کے بارے میں متضاد رائے سامنے آ رہی ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ سیورٹی فورسز نے مظاہرین پر گولی نہیں چلائی، جبکہ پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں نے سینکڑوں ہلاکتوں کا دعویٰ کیا۔تاہم بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ عمران خان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ 12 مظاہرین ہلاک ہوئے۔