سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں بھارتی کرکٹ کے لیجنڈری کھلاڑی سچن ٹنڈولکر اور ان کے دیرینہ دوست ونود کامبلی کو ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں سچن کی توانائی اور کامبلی کی کمزور صحت نے مداحوں کو جذباتی کر دیا ہے۔
یہ ویڈیو ممبئی میں ایک تقریب کی ہے جہاں ونود کامبلی اپنے کوچ رماکانت اچریکر کو خراج تحسین پیش کرنے پہنچے۔ تقریب میں گائے گئے گانے اور دونوں کرکٹرز کی ملاقات نے مداحوں کو ان کی کرکٹ کہانیوں کی یاد دلا دی۔
سچن اور کامبلی نے کرکٹ کا سفر ساتھ شروع کیا، لیکن قسمت نے دونوں کے لیے الگ راستے چنے۔ ایک طرف سچن کو "کرکٹ کا دیوتا" کہا گیا، تو دوسری طرف کامبلی اپنی بے نظمی، غصے اور سیاست کے ہاتھوں اپنی پہچان کھو بیٹھے۔
سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا، "ونود کامبلی بننا آسان نہیں۔ کامیابی حاصل کرنا، سب کچھ کھونا، اور پھر تڑپتی نظروں سے اپنی پرانی دنیا کو دیکھنا دل دہلا دینے والا ہے۔"
ونود کامبلی نے اپنے کیریئر کے جلد خاتمے پر بھارتی کرکٹ بورڈ اور ٹیم کے ساتھیوں کو قصوروار ٹھہرایا۔ ان کے مطابق سیاست اور ناانصافی نے انہیں آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیا۔
لیکن تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کامبلی کی ناکامی کی وجہ ان کا رویہ اور طرزِ زندگی تھا۔ سابق کپتان کپل دیو نے کہا تھا، "کامبلی شاید سچن سے زیادہ ٹیلنٹڈ تھے، لیکن ان کا ماحول اور سپورٹ سسٹم کمزور تھا۔"
کامبلی نے اپنا آخری بین الاقوامی میچ 2000 میں سری لنکا کے خلاف کھیلا، جس میں بھارتی ٹیم 54 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ یہ میچ ان کے انٹرنیشنل کیریئر کا اختتام ثابت ہوا۔
سچن اور کامبلی کی زندگی کی یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ٹیلنٹ کے ساتھ نظم و ضبط اور محنت ضروری ہیں۔ قسمت کو شکایت کے بجائے، حالات کا سامنا کر کے کامیابی کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔