پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ گورنر صوبے کے چیف ایگزیکٹیو بننے کی ایکٹنگ نہ کریں۔
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اے پی سی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے نام پر صوبے کا مسترد شدہ ٹولہ جمع ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اے پی سی بلانا گورنر کا نہیں۔ بلکہ منتخب حکومت کا مینڈیٹ ہے۔ گورنر اے پی سی کے بجائے وفاق کا نمائندہ ہونے کے ناطے مرکز سے بقایا جات لیں۔ گورنر صوبے کے چیف ایگزیکٹیو بننے کی ایکٹنگ نہ کریں۔
کرم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرم کا معاملہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بہترین طریقے سے دیکھ کر رہے ہیں۔ اور وزیر اعلیٰ کے بروقت اقدامات سے کرم میں معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں۔ اور وزیر اعلیٰ نے ہیلی کاپٹر میں زندگی بچانے والی ادویات فراہم کیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے علاقے میں 400 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منسوخی درخواست پر بشریٰ بی بی سے جواب طلب
اس سے قبل گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے آل پارٹیز کانفرنس سے متعلق جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس ہونے جارہی ہے۔ صوبائی حکومت امن وامان قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں امن اور صوبے کے قدرتی وسائل پر بات ہو گی۔ اور تمام سیاسی جماعتوں کا مشکور ہوں جنہوں نے دعوت قبول کی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ اے پی سی کے ذریعے روڈ میپ دیں گے۔ اور اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ وزیراعظم ، صدر اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے سامنے اعلامیہ رکھیں گے۔ کہ ہم اپنے صوبے میں کس طرح امن قائم کرسکتے۔