لائیو: ’سانحہ‘ ڈی چوک پر کے پی حکومت کا تین روزہ سوگ کا اعلان

اردو نیوز  |  Nov 28, 2024

خیبر پختونخوا حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ’سانحہ ڈی چوک ‘ میں جان سے جانے والے کارکنوں کی یاد میں تین روزہ سوگ منائے گی۔

 وزیر قانون آفتاب عالم نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کل سے تین روز کے لیے سوگ منائے گی۔

وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ پر امن احتجاج پر ریاستی دہشت گردی اور بربریت ہوئی۔  ’صوبے کے سربراہ پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔‘

انہوں نے کہا کہ حکومت اس سانحہ پر تین روز سوگ کا اعلان کرتی ہے۔

اہم نکات 

 اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی، ہزاروں لوگ اسلحے سمیت آئے: وزیر اعظم

سلمان اکرم راجہ سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے مستعفی

کوئٹہ میں دس سالہ بچے کے اغوا کے خلاف جاری دھرنا ملتوی

بدھ رات 10 بج کر پچاس منٹ

ادارے آئین کو ماننے کے لیے تیار نہیں: سپیکر کے پی اسمبلیخیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں سپیکر بابر سلیم سواتی ن ےکہا کہ آئین پاکستان میں شہریوں کو پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر بدترین تشدد کیا گیا۔

سپیکر اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ کارکنوں پر گولیاں برسائی گئیں، شہدا کی لاشیں چھپائی گئیں۔

’حیران ہوں کہ کس طرح ڈھٹائی سے ادارے جھوٹ بول رہے ہیں۔ ایسے تجربات پہلے بھی بگتے ہیں۔ مشرقی پاکستان میں جو کچھ کیاگیا آج دہرایا جارہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ادارے آئین کو ماننے کے لیے تیار نہیں۔

بدھ رات 10 بج کر 30 منٹ

خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ سولہ منٹ تاخیر سے شروع ہوگیا ہے۔

سیپکر اسمبلی بابر سلیم سواتی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔

اجلاس میں آسلام آباد مارچ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث ہوگی۔

کوئٹہ میں دس سالہ بچے کے اغوا کے خلاف جاری دھرنا ملتوی 

کوئٹہ میں 10 سالہ بچے کے اغوا کے خلاف جاری دھرنا وزیراعلٰی سے مذاکرات کے بعد ملتوی کر دیا گیا۔

وزیراعلی کے ساتھ مذاکرات کے بعد مظاہرین نے دھرنا 10 دسمبر تک کے لیے ملتوی کر دیا۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ محسوس ہوتاہے کہ اغوا ہونے والا بچہ میرا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ پہلے دن سے مغوی بچے کے فیملی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

’ایسے واقعات پر سول سوسائٹی و سیاسی جماعتوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوتا۔ احتجاج کا حق جمہوریت میں سب کو ہے۔ 

’اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی، ہزاروں لوگ اسلحے سمیت آئے‘وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دن اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی۔

جمعرات کو اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف نے 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ احتجاج میں شرکت کرنے والے ہزاروں افراد نے اسلحے سمیت دارالحکومت کی جانب مارچ کیا۔

اس سے قبل امن و امان کی صورتحال سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں ان کو گزشتہ دنوں ملک میں دھرنوں کی صورت میں احتجاج کرنے والوں کی جانب سے سرکاری املاک اور پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ’قانونی راستہ اپنانے کی بجائے بارہا اسلام آباد کی طرف لشکر کشی کرکے ملک بھر میں انتشار کی فضا پھیلانے کی کوشش کی گئی۔‘

وزیراعظم نے اعلٰی حکام کو ہدایت کی کہ ’اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والے شرپسند ٹولے کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے نام نہاد پر امن دھرنے کے مسلح افراد کو انتشار پھیلانے سے روکنے میں برداشت کا مظاہرہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’بلوائیوں سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد اور ملک بھر میں اینٹی رائٹس فورس قائم کی جائے۔‘

سلمان اکرم راجہ سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے مستعفی

ثوبان افتخار راجہ، اردو نیوز اسلام آباد

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سلمان اکرم راجہ کو بانی پی ٹی آئی نے عمر ایوب کی جگہ سیکریٹری جنرل نامزد کیا تھا۔

سلمان اکرم راجہ کا پارٹی کی جانب سے سیکریٹری جنرل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا تھا۔

پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجہ نے مستعفی ہونے موقع پر کہا کہ انہوں نے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

’میں بطور وکیل اور میڈیا میں اپنا حصہ ڈالتا رہوں گا۔ میں قانونی کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دیتا رہوں گا۔ کاش یہ بات میں خود خان صاحب کے سامنے بیان کر سکتا۔ میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی اس جنگ کے لیے پرعزم ہوں جو تحریک انصاف کر رہی ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More