روس نے برطانوی سفارتکار کو ملک بدر کیوں کر دیا؟ اہم وجہ سامنے آگئی

سچ ٹی وی  |  Nov 27, 2024

روس نے برطانوی سفارت کار کو خفیہ اور تخریبی کاموں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرکے دو ہفتوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایف ایس بی سیکیورٹی سروس نے بتایا کہ مذکورہ سفارت کار نے ملک میں داخل ہوتے وقت جان بوجھ کر غلط اور گمراہ کن معلومات فراہم کی تھیں۔

روسی سیکیورٹی سروس نے مزید بتایا کہ برطانوی سفارت کار دراصل انٹیلی جنس اہلکار تھے جس کے شواہد ملے ہیں۔

روسی سیکیورٹی فورس نے کہا کہ برطانوی سفارت کار ایڈورڈ ولکس سیکنڈ سیکرٹری تھے، جو نسبتاً جونیئر سفارتی عہدے پر تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی سفارت کار روس کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ تھے۔

دوسری جانب برطانوی وزارت خارجہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں کہ روس نے ہمارے عملے کے خلاف بدنیتی پر مبنی اور بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔ ہم اس کا مناسب وقت پر جواب دیں گے۔

واضح رہے کہ روس نے رواں برس 5 سے زائد برطانوی سفارت کار مختلف الزامات لگا کر ملک بدر کیا ہے۔

روس اور برطانیہ کے درمیان تعلقات مبینہ جاسوسی اسکینڈلز کی وجہ سے بار بار کشیدہ رہے ہیں، جن میں 2006 میں سابق روسی ایجنٹ اور کریملن کے نقاد الیگزینڈر لیٹوینینکو کا لندن میں زہر کے حملے میں قتل بھی شامل ہے۔

اسی طرح 2018 میں بھی برطانیہ اور اس کے اتحادیوں نے روسی سفارت خانے کے درجنوں اہلکاروں کو ملک بدر کر دیا تھا جن پر سابق ڈبل ایجنٹ، سرگئی اسکریپال کو زہر دینے کی کوشش پر جاسوس ہونے کا الزام تھا۔

اس حملے میں سابق ڈبل ایجنٹ اسکرپال نوویچوک تو بچ گئے لیکن ایک برطانوی شہری آلودہ پرفیوم کی بوتل کو چھونے سے ہلاک ہو گیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More