اہم نکات:حکومت کا کہنا ہے کہ پولیس نے منگل کی رات آپریشن کرتے ہوئے ڈی چوک اور بلیو ایریا کو مظاہرین سے خالی کرا لیا ہے۔ پولیس کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں 500 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈی چوک کو مظاہرین سے خالی کرائے جانے کے بعد اسلام آباد میں زندگی معمول پر آ رہی ہے۔ احتجاج کی وجہ سے بند کیے گئے راستے اور موٹرویز کھول دیے گئے ہیں جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی جزوی طور پر بحال ہو گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور اور عمران خان کی اہلیہ محفوظ ہیں۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دونوں مانسہرہ پہنچے ہیں۔علی امین خان گنڈا پور اور عمران خان کی اہلیہ آج انصاف سیکریٹریٹ مانسہرہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے۔منگل صبح 11 بج کر 50 منٹبہت شکریہ پنجاب، پنجاب زندہ باد: مریم نوازوزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے تحریک انصاف کو ’فتنہ اورانتشارپسند‘ قراردیتے ہوئے پنجاب کےعوام کا احتجاجی مارچ میں ان کا ساتھ نہ دینے پر شکریہ ادا کیا ہے۔مریم نواز نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مارچ کے اختتام پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’فتنہ اورانتشارپسندوں کا ساتھ نہ دینے پرپنجاب کےعوام کا شکریہ‘ ادا کرتی ہیں۔انہون نے پنجاب بھرمیں تمام داخلی و خارجی راستوں کو کھولنے کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ کو اشیائے خورونوش کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔منگل صبح 11 بج کر 40 منٹحکومت اور پی ٹی آئی بامقصد مذاکرات کریں: ہیومن رائٹس کمیشن پاکستانہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے ملکی سیاسی صورتحال پر کہا ہے کہ ’حکومت اور اپوزیشن خصوصا ًپی ٹی آئی ایوان میں فوری اور بامقصد مذاکرات کریں۔‘ہیومن رائٹس کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’وقت آگیا ملک کو جمود پر لانے کے بجائے آگے بڑھنے کے پرامن راستے پر اتفاق کریں۔ دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی فوری اور بامقصد مذاکرات میں شریک کیا جائے۔ یہ ڈائیلاگ تمام فریقوں کے لیے سیاسی خودشناسی کا موقع ہونا چاہیے۔‘ایچ آر سی نے بیان میں کہا ہے کہ ’سیاسی کارکنوں کےجذبات کو ٹھیس پہنچانے سے بھی گریز کیا جائے، اس سارے عمل میں دوسروں کی نقل وحرکت کی آزادی کو پامال نہ کیا جائے۔‘منگل صبح 11 بج کر 30 منٹپی ٹی آئی فوری سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے: بیرسٹر سیفخیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ’پی ٹی آئی کو فوری طور پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہیے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی بلارہے ہیں۔‘خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ ’ماڈل ٹاؤن کے بعد سانحہ ڈی چوک بھی جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’جعلی حکومت ظلم کرکے ہارگئی جبکہ پی ٹی آئی ظلم برداشت کرکے جیت گئی۔‘منگل صبح 11 بج کر 20 منٹاحتجاج کے دوران ہلاکتیں، آئینی بینچ نے از خود نوٹس کی استدعا مسترد کر دیسپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر از خود نوٹس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے آئینی بینچ کے سامنے مؤقف اپنایا کہ ’گزشتہ روز دونوں اطراف سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ آئینی بینچ ان واقعات پر ازخود نوٹس لے۔‘ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ ’سپریم کورٹ میں پیش ہو کر سیاسی باتیں نہ کریں۔‘جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ’جو معاملہ ہمارے سامنے سِرے سے ہے ہی نہیں، اسے نہیں دیکھ سکتے۔‘جسٹس جمال خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ ’یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے، اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔‘سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں کے معاملے پر از خود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کر دی۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی محفوظ ہیں۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دونوں مانسہرہ پہنچے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما زلفی بخاری نے عرب نیوز کو بتایا تھا کہ علی امین اور بشریٰ بی بی احتجاجی کاررواں کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان کے سرکاری ٹی وی نے کہا ہے کہ پانچ سو افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف متعدد افراد کی ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہی ہے۔
رات گئے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی فرار ہوگئے ہیں۔
رات گئے ڈی چوک میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی گرفتار ہوئے ہیں یا فرار، تو ان کا جواب تھا کہ ’ابھی تک وہ فرار ہیں۔‘منگل صبح 8 بج کر 55 منٹوزیراعلٰی علی امین گنڈاپور مانسہرہ میں، آج پریس کانفرس کریں گےوزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور اسلام آباد سے مانسہرہ پہنچ گئے۔پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی اہلیہ اور عمر ایوب خان بھی ان کے ہمراہ ہیں۔علی امین خان گنڈا پور بشریٰ بی بی اور عمر ایوب خان آج سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی رہائش گاہ انصاف سیکریٹریٹ مانسہرہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے۔