برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی برطانیہ آمد پر عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے وارنٹ گرفتاری کی پیروی کا عندیہ دے دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ لیمی نے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے کی پیروی کے سوال پر کہا کہ ’ عدالتی فیصلے پر عمل ہوگا اور ان معاملات سے متعلق تمام تر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔’
ڈیوڈ لیمی نے ان خیالات کا اظہار اٹلی میں جی 7 ممالک کے اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ’ برطانیہ روم معاہدے کا دستخط کنندہ ہے، ہم نے ہمیشہ عالمی قوانین کی پاسداری کی ہے۔’
دو روز قبل غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں عالمی فوجداری عدالت آئی سی سی کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے پر اقوام عالم نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
آئرلینڈ کے وزیراعظم سمون ہیرس نے کہا تھا کہ بینجمن نتن یاہو آئرلینڈ آئے تو جرائم کی عالمی عدالت کے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کے تناظر میں ان کی گرفتاری کو ترجیح دی جائے گی۔
اس کے علاوہ کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ آسٹریلیا نے محتاط انداز میں عالمی فوجداری عدالت کے کردار کی حمایت کی لیکن اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کا براہ راست حوالہ دینے سے اجتناب کیا تھا۔
چین نے عالمی فوجداری عدالت سے غیرجانبدارانہ اور منصفانہ موقف کو برقرار رکھنے پر زور دیا تھا جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری کے اجرا کو ’شرمناک‘ قرار دیا تھا۔
فیصلے کے بعد صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ آئی سی سی کا مطلب جو بھی ہو، اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی مماثلت نہیں ہے، انہوں نے کہا تھا کہ ہم اسرائیل کی سلامتی کو درپیش خطرات کے خلاف ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو، سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے سربراہ ابراہیم ال مصری کے جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے ضمن میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
ہیگ میں قائم آئی سی سی عدالت کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم اور سابق وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری 8 اکتوبر 2023 سے 20 مئی 2024 تک نہتے شہریوں پر حملوں، بھوک اور غذائی کمی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی وجہ سے کیے گئے۔