پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب پاکستان کا مربی دوست اور برادر ملک ہے۔ یہاں کوئی بھی حکومت ہو سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے عوام کی غیرمشروط مدد کی۔‘وزیراعظم شہباز شریف جمعے کو تونسہ میں کچھی کینال کی بحالی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب نے 77 برس میں کبھی پاکستان سے بدلے میں کوئی مطالبہ نہیں کیا بلکہ انہوں نے ہمیشہ ہمارے لیے اپنے دروازے کھولے۔‘وزیراعظم نے ایک متنازع دعوے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب سے متعلق جو بیان دیا گیا وہ ملک دشمنی ہے۔‘وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’جب پاکستان ایٹمی ملک بنا تو میں وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ سعودی عرب میں تھا۔ اس وقت شاہ عبداللہ نے نواز شریف کا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ آپ میرے سگے بھائی ہیں۔ اس کے بعد جب پاکستان پر پابندیاں لگیں تو انہوں نے ہمیں مفت تیل فراہم اور جنرل مشرف کے دور تک اس سلسلے کو توسیع دی۔ اور جب نواز شریف کا دوسرا دور آیا تو ان سے کہا کہ یہ ڈیڑھ ارب ڈالر پاکستان کے عوام کے لیے ہیں۔‘وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’سعودی بادشاہ شاہ سلمان پاکستان کے لیے اتنے نیک جذبات رکھیں کہ پاکستان میں جاؤ اور جا کر سرمایہ کاری کرو، اربوں ڈالر کے معاہدے ابھی ہوئے، ایم او یوز سائن ہوئے ہیں، سعودی ولی عہد کی نگرانی میں ان کے وفود دن رات پاکستان آ اور جا رہے ہیں، ہمیں آئی ایم ایف میں اگر کسی نے بیل آؤٹ کیا تو سعودی عرب نے کیا، یہ ابھی چند ماہ کی بات ہے اور اس کے بعد آپ اس طرح کی زہرآلود بات کریں، یہ ناقابل معافی جُرم ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’میں یہاں پر بطور وزیراعظم پاکستان اس بات کا اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ کوئی ایسا ہاتھ جو پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی میں رکاوٹ بنے گا قوم اس ہاتھ کو توڑ دے گی، یہ کوئی مذاق نہیں ہے۔‘’قلیل المدت سیاسی مفاد کے لیے نفرتوں کے بیج بوئے جا رہے ہیں۔ یہ کیسا سیاسی مفاد ہے جو پاکستان کے اعلٰی ترین مفاد کو ذبح کر رہا ہے۔‘تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ ’ ایک خاتون جن کا سیاست سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں، کل انہوں نے پاکستان پر جو حملہ کیا ہے، مجھے اپنی کانوں اور آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔‘