"کائنات کا سب سے کامل رشتہ خاوند اور بیوی کا ہے، اس کی اہمیت والدین سے زیادہ ہے، اولاد سے زیادہ ہے، چاچا تائے سے زیادہ ہے، دادا، دادی، نانا، نانی سے زیادہ ہے، ساس بہو سے زیادہ ہے۔ جوائنٹ فیملی سسٹم کی وجہ سے میاں بیوی کا رشتہ خراب ہورہا ہے اور تباہ ہورہا ہے۔"
مولانا طارق جمیل، جو پاکستان کے معروف اور بے حد پسند کیے جانے والے عالم دین ہیں، ہمیشہ اہم سماجی مسائل پر کھل کر بات کرتے ہیں۔ ان کے ایک حالیہ بیان نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں انہوں نے جوائنٹ فیملی سسٹم کو میاں بیوی کے تعلقات کی خرابی کی ایک بڑی وجہ قرار دیا۔ ان کے مطابق، ازدواجی رشتہ سب سے مقدس اور مضبوط ہونا چاہیے، مگر مشترکہ خاندانی نظام میں اکثر اس تعلق میں دراڑ آ جاتی ہے۔
مولانا کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔ کچھ لوگوں نے ان کے خیالات کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جوائنٹ فیملی سسٹم کو ختم کرنے کے لیے قانون سازی ہونی چاہیے، تاکہ میاں بیوی کی زندگی میں مداخلت نہ ہو۔ دوسری جانب، کچھ افراد کا کہنا ہے کہ اصل مسئلہ مشترکہ خاندان نہیں بلکہ ازدواجی زندگی میں پرائیویسی کی کمی ہے، جو رشتوں میں تلخی پیدا کرتی ہے۔
کچھ صارفین نے جوائنٹ فیملی کے فوائد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نظام نہ صرف معاشرتی اقدار کو مضبوط کرتا ہے بلکہ بچوں کی تربیت اور بزرگوں کی دیکھ بھال میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایک اور دلچسپ نکتہ سامنے آیا کہ اسلام میں مشترکہ خاندانی نظام کا تصور نہیں، بلکہ یہ انڈیا کی ثقافت سے ہمارے معاشرے میں آیا ہے۔
مولانا کے بیان نے ایک اہم موضوع پر بات چھیڑ دی ہے جس پر مزید گفتگو اور سمجھ بوجھ کی ضرورت ہے۔ کیا آپ اس موضوع پر مولانا طارق جمیل کے خیالات سے اتفاق کرتے ہیں؟ اپنی رائے کا اظہار کریں!