ایک تازہ ریسرچ رپورٹ کے مطابق، اگلے 25 برسوں میں اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بننے کی راہ پر گامزن ہے۔
پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے پیش کی گئی "دی فیوچر آف ورلڈ ریلیجنز" رپورٹ کے مطابق، سن 2050 تک اسلام دنیا میں سب سے زیادہ پیروکار رکھنے والا مذہب بن جائے گا۔ اس تحقیق نے عالمی سطح پر آبادی کے رجحانات اور مذہبی گروہوں کے پھیلاؤ کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2050 تک بھارت دنیا کا سب سے زیادہ مسلم آبادی رکھنے والا ملک بن جائے گا، جہاں مسلمانوں کی تعداد 310 ملین سے تجاوز کر جائے گی۔ اس وقت بھارت کی کل آبادی میں مسلمانوں کا تناسب 18 فیصد ہوگا، جبکہ 77 فیصد آبادی ہندوؤں پر مشتمل ہوگی۔
یورپ میں بھی مسلم آبادی کے حوالے سے کچھ تبدیلیاں متوقع ہیں، جہاں 2050 تک مسلمانوں کا تناسب 2.7 فیصد رہنے کی امید ہے، جو کہ 2010 میں بھی اتنا ہی تھا۔
یہ اعداد و شمار مستقبل کی عالمی مذہبی آبادی کے رجحانات کی عکاسی کرتے ہیں اور اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ مختلف خطوں میں اسلام کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس تحقیق نے مذہبی برادریوں کے حوالے سے مختلف ممالک میں اہم تبدیلیوں کی نشاندہی بھی کی ہے۔
2050 تک مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کا مطلب نہ صرف عالمی سطح پر ان کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہے بلکہ معاشرتی، ثقافتی، اور سیاسی تناظر میں بھی نمایاں تبدیلیوں کا امکان ہے۔