پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث لاہور کے سرکاری اور نجی پرائمری سکول ایک ہفتے کے لیے بند کیے جا رہے ہیں۔
اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ انڈیا سے آنے والی تیز ہواؤں کا رُخ چونکہ لاہور کی طرف ہے اس لیے لاہور میں پلے گروپ سے پرائمری کلاس تک کو ایک ہفتے کی چھٹی دے رہے ہیں۔
’سرکاری و نجی سکولوں کو ایک ہفتے تک بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کررہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پرائمری سکولوں سے اوپر بچوں کی صحت پر خصوصی نظر رکھی جائے۔ سرکاری و نجی سکولوں میں ماسک کی پابندی ضرور ہونی چاہیے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ انڈیا میں فصلوں کی باقیات جلانے اور دھوئیں سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا۔
’لاہور میں سموگ کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔ انڈیا سے آنے والی تیز ہواؤں سے لاہور فضائی آلودگی انڈیکس میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پنجاب حکومت پہلے دن سے سموگ کے تدارک کے لیے کام کر رہی ہے۔ پہلی بار سموگ سے نمٹنے کے لیے آٹھ ماہ سے کام کیا جا رہا ہے۔ ماحولیاتی تحفظ کے ادارے میں قائم ’وار روم‘ 24 گھنٹے جنگی بنیادوں پر کام کر رہا ہے۔‘
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سموگ کے تدارک کے لیے اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ آتش بازی پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے، گرین لاک ڈاؤن کے ایریا میں ایک کلومیٹر کے علاقہ میں چنگ چی اور کنسٹریکشن پر مکمل پاپندی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’لاہور کے مزید دو علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگانا پڑے گا، اس حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔‘
سینیئر صوبائی وزیر نے کہا کہ کسانوں سے درخواست ہے فصلوں کی باقیات کو نہ جلائیں، سپرسیڈر کا استعمال کریں۔ ’آج بھی کسان گرفتار ہوئے اور کل بھی، جب تک خود ذمہ داری ادا نہیں کریں گے سموگ پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔‘
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’سموگ والا مسئلہ انڈیا سے بات کیے بغیر حل نہیں ہوسکتا، بارڈرز کے دونوں طرف سے اقدامات سے ہی معاملہ حل ہوسکتا ہے۔‘