وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 34 معاہدوں پر دستخط ہوئے اور سعودی فاسٹ فوڈ چین البیک نے پاکستان میں آپریشن کے لیے سپلائی چین پر کام شروع کر دیا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے متعلق تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے 2.8 ارب ڈالر تک توسیع دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب اہمیت کا حامل ہے اور اس دوران ملاقاتیں تعمیری اور نتیجہ خیز رہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ سعودی وزیر سرمایہ کاری کےدورہ پاکستان کے دوران 27 معاہدوں پردستخط ہوئے تھے لیکن مگر اب یہ تعداد بڑھ کر 34 ہو گئی ہے، دونوں ممالک نے معیشت اور سرمایہ کاری میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی اور استحکام میں سعودی عرب کا اہم کردار رہا ہے۔
وزیرِ اطلاعات نے ایک صحافی کے سوال پر بتایا کہ منارا کا معاملہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب نے منارا منرلز کے ذریعے ریکوڈک منصوبے میں 15 فیصد سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سعودی فاسٹ فوڈ چین البیک پاکستان آرہی ہے اور کمپنی نے اپنی سپلائی چین پر کام شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ البیک کے پاکستان میں آپریشن کے آغاز کے لیے تمام شعبوں میں تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے اور تفصیلات وقت آنے پر سامنے لائیں گے۔
دارالحکومت ریاض میں ہونے والی فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کا دو روزہ دورہ کیا تھا۔ اس دوران وزیراعظم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی۔