لائیو: وزیرقانون 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش کر رہے ہیں

اردو نیوز  |  Oct 20, 2024

سینیٹ آف پاکستان کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوگیا ہے۔ 

اجلاس میں وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ کی معمول کی کارروائی معطل کرنے کی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کی۔

اس وقت اعظم نذیر تارڑ آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش کر رہے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئنی ترمیم کی منظوری دے دی

اتوار کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے حکومتی اتحادی جماعتوں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی کا 26 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ منظور کر لیا۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ قانون و انصاف نے آئینی ترمیم کے حوالے سے دوبارہ تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ کابینہ نے ملکی ترقی اور عوامی فلاح کے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے ملکی وسیع تر مفاد میں فیصلہ کیا ہے۔

وزیرِ اعظم نے اتحادی جماعتوں کے سربراہاں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

وزیرِ اعظم نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِداخلہ محسن رضا نقوی، مشیرِ وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ اور وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کی کوششوں کو سراہا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 چیف جسٹس کی مدت ملازمت 3 سال کرنے کی تجویز دی 

کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت 3 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ سنیارٹی کے ساتھ ساتھ فٹنس اور پرفارمنس بھی دیکھی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ججز کی پرفارمنس اویلیوایشن متعارف کرائی گئی ہے جبکہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ججز کو پروموشن ملے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبائی جوڈیشل کمیشن اپنی موجودہ حالت میں ہی رہے گا اور آئینی بینچز کی تشکیل کا اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا۔

جوڈیشل کمیشن میں چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے چار سینیئر ججز ہوں گے، جوڈیشل کمیشن میں ممبران پارلیمنٹ بھی شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی طرف سے 5 ترامیم تجویز کی گئی ہیں جو شریعہ کورٹ کے حوالے سے تھیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ اور اتحادی جماعتوں کا فیصلہ ہے کہ اگر جے یو آئی ہاؤس میں ترامیم لائے گی تو ان پر غور کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پی ٹی آئی کا آئینی ترمیمی بل پر ووٹ نہ دینے کا فیصلہ

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ترمیمی بل پر ووٹ نہیں دے سکتی اور اس سارے مرحلے میں شرکت نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک اصولی مؤقف لے چکی ہے اور ہم ہر فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے مشورے اور ان کی رضامندی کے ساتھ کرتے ہیں۔

بیریسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے طویل نشست رہی ہے اور 26 ویں ترمیم پر پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کے کردار کے مستحق ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہر طرح کے آپشن کے ساتھ تمام تیاریاں مکمل ہیں، وفاقی وزیرعطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے ’ہر طرح کے آپشن کے ساتھ تمام تیاریاں مکمل ہیں۔‘

اتوار کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ہر صورت مجوزہ آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’آج کسی نہ کسی طرح یہ معاملہ لگ جائے گا۔ منظوری کی آپشنز میں سے کوئی ایک آپشن کام آ جائے گی۔‘

ایک سوال کے جواب میں عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ’پہلی کوشش متفقہ ہے اور پھر آپشن بی اور آپشن سی۔‘

وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثنااللہ نے کہا کہ آج مجوزہ آئینی ترمیم پارلیمان سے پاس ہو جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان مذاکرات

مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت العلمائے اسلام کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے مطابق پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرے گا۔

آج دونوں پارٹیوں کے درمیان آئینی ترمیم پر حتمی مشاورت ہو گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آئینی ترمیم: کابینہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج دوبارہ طلب

وفاقی حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم کو منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج دوبارہ طلب کیے گئے ہیں۔

اردو نیوز کے نامہ نگار کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ڈھائی بجے، سینیٹ تین جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس شام بجے ہو گا۔

سنیچر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں شروع ہوا تھا جسے اتوار ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کیا گیا لیکن بعد میں اجلاس کا وقت تین بجے کر دیا گیا۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی سربراہی میں شروع ہوا۔

دوسری جانب حکومتی ترجمان بیرسٹر عقیل نے کہا کہ ’سینیٹ و قومی اسمبلی میں 8 سے 10 تحریک انصاف کے اراکین حکومت سے رابطے میں ہیں۔ اگر سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوا تو وہ حکومت کے حق میں ووٹ دیں گے۔‘

خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بھی اپنی جماعت کے ارکان کے حکومت سے رابطوں کی تصدیق کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کر دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 26 ویں آئینی ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے عمل کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

سنیچر اور اتوار کی رات کو پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ’نہایت غیرشفاف اور متنازع ترین انداز‘ میں دستور میں ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رائے شماری میں حصہ لینے والے تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More