قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں جمعرات کو طلبہ کے دو گروپوں کے درمیان تصادم اور فائرنگ کے نتیجے میں متعدد طلبہ زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق تصادم یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہوا، ایک ہاسٹل میں طلبہ گروپ کی جانب سے آگ بھی لگائی گئی جس سے دو کمروں میں موجود طلبہ کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔’آگ پر فوری طور پر قابو پا لیا گیا جبکہ دونوں گروپوں سے وابستہ طلبہ کو منتشر کر دیا گیا ہے۔ جھگڑا دونوں گروپوں کی جانب یونیورسٹی میں تقاریب منعقد کرنے اور ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی کی وجہ سے ہوا۔‘
ترجمان قائداعظم یونیورسٹی نے اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ دونوں گروپوں کے طلبہ نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈوں کا بھی استعمال کیا۔انہوں ںے مزید بتایا کہ ’طلبہ کی جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ بھی کی گئی، صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی مدد طلب کی گئی۔‘‘تصادم میں زخمی ہونے والے طلبہ کو یونیورسٹی کے میڈیکل سینٹر سے ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمی طلبہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی ان دو گروپوں کے درمیان شدید تصادم ہوا تھا جس میں کم سے کم 25 طلبہ زخمی ہو گئے تھے۔تصادم کے بعد دونوں گروپوں کے لیڈروں سمیت 380 طلبہ کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ہاسٹلز کو خالی کروانے کے فیصلے کا طلبہ کے تصادم سے تعلق نہیں: ترجماندوسری جانب قائداعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے بوائز ہاسٹلز کو خالی کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان یونیورسٹی کے مطابق ہاسٹلز کو خالی کروانے کے فیصلے کا طلبہ کے حالیہ تصادم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔’یونیورسٹی ہاسٹلز کو ایس سی او سمٹ پر چھٹیوں کی وجہ سے خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تمام طلبہ کو جمعے سے ہاسٹلز خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘ترجمان قائداعظم یونیورسٹی کا مزید کہنا تھا کہ ’جامعہ کے بوائز ہاسٹلز 20 اکتوبر تک بند رہیں گے۔‘