الیکشن میں جلیبی کی انٹری۔۔ راہل گاندھی نے ایسا کیا کہہ دیا کہ بھارتی سوشل میڈیا پر جلیبیوں کا طوفان ہی آگیا؟

ہماری ویب  |  Oct 09, 2024

بھارت کی سیاست میں اس بار انتخابی ہنگامے کے ساتھ جلیبی نے بھی انٹری مار دی! لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جلیبی کا ایسا ذکر چھیڑا کہ سوشل میڈیا پر ’جلیبی کا طوفان‘ آ گیا۔ یہ قصہ ہریانہ کے انتخابات کے دوران اس وقت شروع ہوا جب ابتدائی نتائج میں کانگریس کی جیت کی جھلک دکھائی دی۔

ہریانہ کانگریس نے خوشی سے سوشل میڈیا پر پیغام دیا: ’’ہریانہ جلیبی ڈے مبارک ہو!‘‘ یہ پیغام کانگریس کی جیت کا اشارہ تھا، لیکن سیاست اور جلیبی دونوں میں موڑ آنا طے تھا۔

یہ سارا جلیبی کا چرچا تب شروع ہوا جب راہل گاندھی نے انتخابی مہم کے دوران لوک سبھا میں جلیبی کی بات چھیڑتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اتنی لذیذ جلیبی بڑے پیمانے پر کیوں نہیں بنائی جا سکتی؟ اور کیوں اسے بیرون ملک برآمد نہیں کیا جاتا؟ اس پر بی جے پی کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر قہقہے لگائے اور کہا کہ جلیبی گرم گرم ہی کھائی جاتی ہے، فیکٹری میں تو بن ہی نہیں سکتی!

لیکن یہ بات سوشل میڈیا کے میٹھے شوقین صارفین کے لیے مزیدار ثابت ہوئی، اور فوراً ہی ’جلیبی کی بڑے پیمانے پر پیداوار‘ اور ’پیک جلیبی کی فروخت‘ کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر چھا گئیں۔ ایک طرف لوگ جلیبی کی تصاویر شیئر کر رہے تھے، تو دوسری طرف طنزیہ میمز کا بھی طوفان آیا ہوا تھا۔

جب ہریانہ کے مزید انتخابی نتائج آئے تو بی جے پی نے 50 سیٹوں کی برتری کے ساتھ حکومت بنانے کی امیدیں باندھ لیں۔ اس پر بی جے پی کے X ہینڈل پر دلچسپ جوابی طنز کیا گیا: ’’آپ کی جلیبی، پان، گھی اور دودھ سب محفوظ ہیں کیوں کہ بی جے پی تیسری بار آ گئی ہے۔‘‘

یوں، سیاست اور میٹھے کا یہ دلچسپ ملاپ سوشل میڈیا پر دھوم مچاتا رہا، جہاں لوگ ایک دوسرے پر طنز و مزاح کے ساتھ جلیبی کا لطف بھی اٹھاتے رہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More