اسلام آباد پولیس پر براہ راست فائرنگ کی گئی، صبح تک چیزیں کلیئر ہو جائیں گی، محسن نقوی

ہم نیوز  |  Oct 05, 2024

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور جتھوں کے ساتھ اسلام آباد آئے ہیں۔ اور اسلام آباد پولیس پر براہ راست فائرنگ کی گئی ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام آباد کے لیے اہم دن تھا۔ آج اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا تمام صورتحال کو لیڈ کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس پر تشدد کیا گیا اور مظاہرین کی جانب سے پولیس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔ اسلام آباد پولیس نے 564 افراد کو گرفتار کیا جن میں سے 120 افغانی ہیں۔ خیبر پختونخوا کے 11 پولیس اہلکار سادہ کپڑوں میں گرفتار کیے گئے ہیں۔ جن سے آنسو گیس کے شیلز اور ماسک برآمد ہوئے۔ ہم سمجھ رہے تھے مظاہرین ہیں لیکن کے پی پولیس کے اہلکار نکلے۔

محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین میں اہلکاروں کے شامل ہونے پر وزارت داخلہ نے ایک اعلیٰ سطح کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پولیس اہلکار پولیس پر حملہ کر رہے ہیں۔ یہ حملے جس کی بھی ہدایت پر ہوئے ہیں اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جس نے بھی کے پی کے پولیس کو استعمال کیا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوئی۔ اور چند افراد کی خواہش تھی کہ ان کو کوئی لاش ملے۔ ایسے لوگوں کے ارمان پورے نہ ہو سکے۔ شکر ہے کوئی لاش نہیں گری۔

یہ بھی پڑھیں: مارشل لا میں بھی ایسا نہیں ہوا جو نام نہاد جمہوری حکومت میں ہو رہا ہے، حافظ نعیم

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صبح پولیس والوں پر گولیاں چلائی گئیں۔ لیکن پولیس نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ پنجاب پولیس کے 75 اور اسلام آباد پولیس کے 31 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ایک پولیس اہلکار کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ جانی نقصان سے بچنے کے لیے پولیس کی جانب سے کوئی گولی نہیں چلائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کی خواہش تھی کہ 17 تاریخ کو ڈی چوک کو بلاک کریں۔ اور وہ ایس سی او کانفرنس متاثر ہونے کی بھی خواہش رکھتے تھے۔ احتجاج کی پوری رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائےگی۔ اللہ کا شکر ہے پورا علاقہ کلیئر ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ 2 دن سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہری اذیت کا شکار تھے۔ تاہم صبح تک چیزیں کلیئر ہو جائیں گی جس کے لیے ورکنگ کر رہے ہیں۔ جانی نقصان نہ ہو اس لیے ہم نے اپنا ہاتھ تھوڑا نرم رکھا۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور جتھوں کے ساتھ اسلام آباد آئے ہیں۔ اور اسلام آباد پولیس پر براہ راست فائرنگ کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کچھ دیر میں مقدمہ درج کرائیں گے۔ اور وزیر اعلیٰ سمیت جو بھی شخص ملوث ہو گا ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔ یہ باقاعدہ ٹرینڈ اور مسلح لوگ تھے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ لوگ اگر بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو میں خود وزیر اعظم سے بھی بات کرتا۔

اس موقع پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس کے 4 ہزار سے زائد اہلکار اسلام آباد پولیس کے ساتھ ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب پولیس اسلام آباد میں سیکیورٹی کے لیے پہنچی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More