مغربی بنگال کی وزیراعلٰی ممتا بنرجی نے ہمسایہ ریاست جھارکنڈ کے حکام پر الزام لگایا ہے کہ ڈیم کا پانی چھوڑنے کہ وجہ سے ان کی ریاست میں سیلاب آیا ہے جس کی وجہ سے کم سے کم 26 ہلاک اور ڈھائی لاکھ افراد بے گھر ہو گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹیلی ویژن فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسکیو حکام کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔جمعے کو مغربی بنگال کی وزیراعلٰی ممتا بنرجی نے صحافیوں کو بتایا کہ رواں ہفتے 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ڈھائی لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقام تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔وزیراعلٰی ممتا بنرجی نے پڑوسی ریاست جھارکھنڈ کے حکام پر الزام لگایا کہ انہوں نے ڈیم کا پانی غیرضروری طور پر چھوڑا جس کی وجہ سے ان کی ریاست میں سیلاب آیا۔وزیراعلیٰ نے جواب میں جھارکھنڈ کے ساتھ سرحد کو تین دن کے لیے بند کرنے کا حکم دیا تھا۔جھارکھنڈ میں حکمران اتحاد کے رکن سپریو بھٹا چاریہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی ریاست کے پاس ڈیموں پر دباؤ کم کرنے کے لیے پانی چھوڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کو روکنے سے ڈیموں کو نقصان پہنچ سکتا تھا اور دونوں ریاستوں میں بڑے پیمانے پر سیلاب آ سکتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری حکومت جھارکھنڈ کے لوگوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔‘دامودار ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) جو ڈیموں کا انتظام دیکھتی ہے، نے کہا ہے کہ اس نے بارشوں میں کمی کے بعد پانی کے اخراج میں کمی کر دی ہے۔مغربی بنگال میں ریلوے ملازم پردیپ میتی نے بتایا کہ ان کے گاؤں کے زیادہ تر مکینوں نے ریلیف کیمپوں میں پناہ لی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اب گاؤں میں کشتیاں ہی نقل و حمل کا واحد ذریعہ ہیں۔