’سیاسی پناہ کا بحران‘، نیدرلینڈز کا تارکین وطن کو روکنے کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان

اردو نیوز  |  Sep 14, 2024

جرمنی کی جانب سے ناپسندیدہ تارکین وطن کو روکنے کے لیے نئے سرحدی اقدامات کے کچھ ہی روز بعد نیدرلینڈز کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے مہینوں میں تارکین وطن کی آمد کو محدود کرنے کے لیے کچھ اقدامات کر رہی ہے جس میں تمام نئی درخواستوں پر پابندی بھی شامل ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق قوم پرست گیرٹ وائلڈرز کی اسلام مخالف جماعت پی وی وی کی قیادت میں نئی حکومت نے جمعے کو اعلان کیا کہ وہ ایک قومی سیاسی پناہ کے بحران کا اعلان کرے گی جو اسے پارلیمانی رضامندی کے بغیر ہی تارکین وطن کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کے قابل بنائے گا۔

اگرچہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے سوال کیا ہے کہ آیا یہ اقدام ضروری ہے یا قانونی بھی، لیکن پی وی وی کی وزیر برائے مائیگریشن مارجولین فیبر نے کہا کہ وہ ملک کے اپنے مائیگریشن کے قوانین کے تحت ہی کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم پناہ کے متلاشیوں کے لیے نیدرلینڈز کو ہر ممکن حد تک غیر پرکشش بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔‘

نیدرلینڈز کی حکومت نے یورپی یونین کے سیاسی پناہ کے قوانین سے استثنیٰ حاصل کرنے کے اپنے مقصد کی توثیق کی ہے، حالانکہ برسلز کی جانب سے مزاحمت کا امکان ہے، کیونکہ یورپی یونین کے ممالک پہلے ہی اپنے مائیگریشن کے معاہدے پر متفق ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب نیدرلینڈز کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اپنے ابتدائی اقدامات میں اوپن اینڈڈ اسائلم کے پرمٹس کو ختم کر دے گی۔ وہ ایک ایسے بحرانی قانون پر بھی کام شروع کر دے گی جو نئی درخواستوں کے تمام فیصلوں کو دو سال تک معطل کر دے گا، اور اس سے تارکین وطن کو پیش کی جانے والی سہولیات محدود ہو جائیں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More