ماں نے ارشد ندیم کے بارے میں جو بھی کہا دل سے کہا: نیرج چوپڑا

بی بی سی اردو  |  Aug 12, 2024

اولمپکس میں انڈیا کے لیے جیولین تھرو میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے نیرج چوپڑا نے پاکستان کے لیے طلائی تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم کے بارے میں اپنی والدہ کے تبصرے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے وہ بات دل سے بولی تھی۔

یاد رہے نیرج چوپڑا کے چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد ان کی والدہ سروج دیوی نے گھر کے باہر جمع میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا ’یہ چاندی کا میڈل بھی ہمارے لیے سونے جیسا ہے اور جس نے (ارشد ندیم) سونا جیتا ہے وہ بھی ہمارا بیٹا ہے۔‘

جمعرات کو پاکستان کے ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں مردوں کے جیولن تھرو کے مقابلوں میں 92.97 میٹر فاصلے پر جیولن پھینک کر نیا اولمپک ریکارڈ قائم کرتے ہوئے طلائی تمغہ حاصل کر لیا ہے۔ اسی مقابلے میں انڈیا کے نیرجچوپڑا نے چاندی کا تمغہ جیتا ہے۔

فرانس سے واپسی پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نیرج نے کہا کہ ’میری ماں جو بھی بولتی ہے، وہ دل سے بولتی ہے۔ وہ ماں کی طرح بولتی ہے۔ وہ بھی جانتی ہے جس طرح وہ ہمارے لیے دعا کر رہی تھی یا انڈیا کے لوگ میرے لیے دعا کر رہے تھے، تمام ممالک اپنے کھلاڑیوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔‘

نیرج سے جب پوچھا گیا کہ جیولن ایونٹ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے کتنا اہم ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ہمیشہ اپنا کھیل کھیلتے ہیں، سرحد پر مسائل بالکل مختلف ہوتے ہیں، کھیلوں کے ذریعے ہم لوگوں کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا سکھانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں کہ دوبارہ مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیشہ امن رہے لیکن یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔‘

ارشد ندیم کی طرح جیولن کیسے پھینکیں: بی بی سی کی خصوصی پیشکش

یاد رہے ارشد کے اس طلائی تمغے کے باعث ناصرف پاکستانی قوم کا عالمی کھیلوں میں میڈل کے حصول کا تین دہائیوں سے جاری انتظار ختم ہوا ہے بلکہ یہ ارشد کے کریئر کی بہترین کارکردگی بھی ہے۔

انڈیا کے نیرج چوپڑا نے 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی تھی تاہم گذشتہ روز نیرج چوپڑا کا بہترین تھرو 89.45 میٹر تھا اور یوں وہ مسلسل دوسری بار اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے سے محروم رہے ہیں۔

کھیل ختم ہونے کے بعد پیرس میں نیوز ایجنسیاے این آئی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’ہر ایتھلیٹ کا ایک دن ہوتا ہے، ٹوکیو میں میرا دن تھا لیکن آج ارشد کا دن تھا۔ اور جس ایتھلیٹ کا دن ہوتا ہے اس دن اس کی ہر چیز پرفیکٹ ہوتی ہے جیسے آج ارشد کی تھی۔‘

نیرج چوپڑا کے والد ستیش چوپڑا کا کہنا تھا کہ ’اس بار گولڈ میڈل پاکستان کے ارشد ندیم نے جیتا، انھوں نے بہت محنت کی اور اتنا سکور بنایا کہ کوئی کھلاڑی اسے عبور نہ کر سکا۔‘

نیرج کے والد نے مزید کہا ’ہمیں خوشی ہے کہ ہم چاندی کا تمغہ جیت سکے اور اس بات سے بھی مطمئن ہیں کہ ہمیں اتنا ہی ملا جتنا ہماری کارکردگی تھی۔‘

Getty Imagesانڈیا کے نیرجچوپڑا نے فائنل میں ارشد ندیم کے ہاتھوں شکست کے بعد انھیں مبارکباد دیتے ہوئےپیرس اولمپکس 2024: جیولن ہاتھ میں لیتا ہوں تو ساری ٹینشن غائب ہو جاتی ہے، ارشد ندیمانڈیا کے نیرج چوپڑا اور پاکستان کے ارشد ندیم جو اچھےدوست بھی اور سخت حریف بھیتمغوں کی دوڑ میں کون آگے: پیرس اولمپکس 2024 کا میڈل ٹیبل’دو سخت ترین حریف لیکن بہت اچھے دوست‘EPA

نا صرف پاکستان بلکہ انڈیا میں بھی جہاں نیرج کے سلور میڈل کی خوشی منائی جا رہی ہے وہیں ارشد کو مبارکباد دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور لوگ اس بات پہ خوش ہیں کہ گولڈ اور سلور دونوں میڈل ایشیا میں ہی آئے ہیں۔

اسی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایک انڈین صارف نے دونوں کھلاڑیوں کی گلے ملتے ہوئے تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا ہے ’براؤن منڈے چھا گئے‘۔

انڈیا سے ڈاکٹر گورو گارگ نے ایکس پر لکھا ’ارشد ایسے لیجنڈ ہیں کہ آپ ان کے کارنامے کو الفاظ میں نہیں سمو سکتے۔‘

’ایک ایسے ملک سے جہاں انھیں زیادہ وسائل میسر نہیں ہیں اور جہاں ان کے پورے گاؤں نے پیسے اکھٹے کرکے تیاری میں ان کی مدد کی ہے۔ ان کا کارنامہ ناصرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔‘

’ارشد کی کہانی دل کو چھو لینے والی ہے‘

پروفیسر اشوک سوین نے ایکس پر لکھا ’ایک پاکستانی اور ایک انڈین دونوں سخت ترین حریف لیکن بہت اچھے دوست- ایک نے سونے اور دوسرے نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ اگر وہ دوست بن سکتے ہیں تو باقی کیوں نہیں؟‘

EPA

وشواش سری نواس نے لکھا یہ برصغیر کے لیے بہت بڑی جیت ہے۔ ’ارشد اور نیرج کو مبارکباد جنھوں نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا۔‘

ایک اور انڈین صارف گگن خوشوہا نے لکھا کہ ’ایک ایسا شخص جس کے پاس چند سال پہلے جیولن خریدنے کے پسے نہیں تھے اب وہاولمپکس میں گولڈ میڈلسٹ ہے۔ ارشد کی کہانی دل کو چھو لینے والی ہے۔‘

سنتوش وکرام نامی صارف نے لکھا کہ ’پاکستانی کی کرکٹ ٹیم نے اپنے مداحوں کو جس اذیت سے گزارا ہے یہ اس درد کا مداوا ہے اور انڈین ٹیم کے سپورٹر کے طور پر ہم اپنے ہمسائیوں کو اس خوشی کے موقع پر سلیوٹ کرتے ہیں۔‘

اولمپکس میں پاکستان کا 32 سالہ انتظار ختم، ارشد ندیم نے نیا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے طلائی تمغہ جیت لیا'اچھا ہوتا اگر پوڈیم پر میرے ساتھ پاکستان کے ارشد ندیم بھی ہوتے، ایشیا کا نام ہو جاتا‘ارشد ندیم کی اکلوتی ’خراب‘ جیولن اور پاکستان کے لیے 32 برس بعد اولمپکس میڈل جیتنے کا خواب
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More