تہران ، حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اسرائیلی حملے میں شہید

ہم نیوز  |  Jul 31, 2024

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے۔

پاسدران انقلاب اور حماس نے شہادت کی تصدیق کر دی ہے ، اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے، اسرائیل نے ان کی قیام گاہ پر میزائل حملہ کرکے شہید کر دیا۔

ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر دہشتگردی کا نشانہ نہیں بنا ، ایرانی فوج کی ابتدائی تحقیقات

حملے میں اسماعیل ہنیہ کا ایک محافظ بھی شہید ہو گیا ، ایران کا کہنا ہے کہ حملے کی تحقیقات کے نتائج جلد سامنے لائے جائیں گے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وقت کے مطابق رات تقریباً 2 بجے تہران میں ایک میزائل فائر کیا گیا، تہران کے قلب میں میزائل وہاں فائر کیا جہاں اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ سمیت موجود تھے۔

دوسری جانب حماس نے حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے، حماس کے عہدیدار سمی ابو زہری نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے جنگ لڑ  رہے ہیں ، ہم کوئی بھی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے چند ماہ قبل غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملے میں اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹے اور 4 پوتے پوتیاں اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے تھے۔

غزہ ، ریڈ کراس کے دفتر پر بمباری ، 22 فلسطینی شہید ، حماس نے اسرائیلی ٹینک تباہ کر دیا

اسماعیل ہنیہ 1962 میں غزہ کے مغرب میں پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے ،غزہ کی اسلامی یونیورسٹی سے 1987 میں عربی ادب میں ڈگری اور 2009 میں اسلامی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری حاصل کی۔

اسماعیل ہنیہ خالد مشعل کی جگہ  2017 میں حماس کے سربراہ منتخب ہوئے ،یونیورسٹی میں حماس کے طلباء گروپ اسلامک بلاک سے وابستہ تھے۔

اسماعیل ہنیہ کو اسرائیلی فورسز نے پہلی بار 1987  دوسری بار 1988ء میں حراست میں لیا ، 1989 میں ان کی تیسری بار گرفتاری عمل میں لائی گئی ،مسلسل 3 سال اسرائیلی جیلوں میں قید رہے۔

حماس کے جنگجووں نے اسرائیلی فوجی گاڑی راکٹ سے اڑا دی ، 8 ہلاک

اس کے علاوہ غزہ میں اسلامی یونیورسٹی میں بھی مختلف عہدوں پر کام کیا ،1997ء میں انہیں سپریم ڈائیلاگ کونسل کا رکن بنایا گیا ،2006 میں فلسطین پارلیمانی انتخابات میں حماس کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More