راول ڈیم میں ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں پراسرار طور پر مر گئیں۔
ڈیم میں اسٹاک کیا جانے والا لاکھوں کی تعدادمیں مچھلی کا بچہ بھی مر گیا۔ مرنے والی مچھلی میں رہو، چائینہ، گلفام، موہری، سلور، گراس، بگ ہیڈ، سنگاڑا اور دیگر شامل ہیں۔
ٹھیکہ دارعملہ مری ہوئی مچھلیاں اٹھاکرتلف کرنے میں مصروف ہے،ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ مرنے والی مچھلی اورڈیم کے پانی کا فرانزک کروائیں گے۔
پنجاب میں مون سون بارشوں کا پانچواں سپیل 31 جولائی تک جاری رہنے کی پیشگوئی
ٹھیکیدار مچھلی راول ڈیم نے کہا کہ فرانزک رپورٹ کے مطابق قانونی کارروائی کریں گے،یہ راول ڈیم میں زہر خوانی کا دوسرا واقعہ ہے پہلے واقعے کی رپورٹ تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ہے۔
ٹھیکیدار کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے کا نقصان کرنے والے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ڈیم میں پانی کا لیول انتہائی کم ہو گیا ہے،آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مچھلی مر جاتی ہے،ہر سال ایسا ہوتا ہے،چھوٹی مچھلی مر جاتی ہے۔