موریطانیہ کے دارالحکومت نواکچوٹ کے قریب گیمبیا میں 300 مسافروں سے بھری کشتی الٹ گئی۔ حادثے میں 15 افراد ہلاک اور 150 سے زائد لاپتہ ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے بتایا کہ افریقی تارکین وطن مغربی افریقہ کے ساحل سے کینری جزائر تک جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ جہاں سے انہوں نے اسپین جانا تھا۔
آئی او ایم کے مطابق مغربی افریقہ کے ساحل سے کینری جزائر تک بحر اوقیانوس کی نقل مکانی کا راستہ عام طور پر اسپین جانے کی کوشش کرنے والے افریقی تارکین وطن استعمال کرتے ہیں۔ جو دنیا کے خطرناک ترین راستوں میں سے ایک ہے۔ اس راستے کو زیادہ تر موسم گرما میں استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر قیادت نوجوان نسل کو منتقل کرنے کے خواہشمند
آئی او ایم نے کہا کہ موریطانیہ کے کوسٹ گارڈ نے 120 افراد کو زندہ بچا لیا ہے اور ان میں سے 10 کو فوری طور پر اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ غریب افریقی ممالک سے ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن اچھے مستقبل اور روزگار کے لیے یورپ جانے کی کوشش میں غیر قانونی طور پر خطرناک راستوں کا انتخاب کرتے ہیں اور ایسے واقعات میں بے موت مارے جاتے ہیں۔