بھارت کو متنازع سرحدی علاقے میں ترقیاتی کام کا کوئی حق نہیں، چین

ہم نیوز  |  Jul 11, 2024

بیجنگ: چین کی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ بھارت کو متنازعہ سرحدی ریاست میں ترقیاتی کام کا کوئی حق نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سرحدی ریاست میں پن بجلی کے منصوبوں کو تیز کرنے کے نئی دہلی کے منصوبوں پر اپنا ردعمل دیا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کو اس علاقے میں ترقیاتی منصوبے تعمیر کرنے کا کوئی حق نہیں۔ جسے چین، جنوبی تبت کہتا ہے۔ بھارت کو وہاں ترقیاتی کام کرنے کا کوئی حق نہیں ہے اور چینی سرزمین، جس کو بھارت اروناچل پردیش کہتا ہے۔ وہاں ترقیاتی کام غیر قانونی اور ناجائز ہیں۔

قبل ازیں رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بھارت، شمال مشرقی ہمالیائی ریاست میں 12 ہائیڈرو پاور اسٹیشنز کی تعمیر میں تیزی لانے کے لیے ایک ارب ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حج سیزن کے اختتام اور گرمی کی وجہ سے عمرہ پیکج کی قیمت میں نمایاں کمی

بھارت کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر چین کے بیان پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

بھارت کا کہنا ہے کہ اس کی دور افتادہ ریاست اروناچل پردیش ملک کا اٹوٹ انگ ہے۔ لیکن چین کا کہنا ہے کہ یہ جنوبی تبت کا حصہ ہے اور اسے وہاں بھارتی انفرااسٹرکچر کے منصوبوں پر اعتراض ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More