ایک نرم دل مریض اور قسمت نے ہسپتال کو ’پریشر ککر بم‘ سے کیسے بچایا

بی بی سی اردو  |  Jul 04, 2024

ایک بے وقت ٹیکسٹ پیغام اور نرم دلی کے سادہ سے عمل نے مل کر ایک ہستال کو بڑے سانحے سے بچا لیا تھا۔

یہ گزشتہ سال یعنی 2023 میں 20 جنوری کا دن تھا جب محمد فاروق دو چھریوں، ایک پریشر ککر بم اور نقلی اسلحہ لیے برطانیہ کے سینٹ جیمز ہسپتال میں داخل ہوئے تھے۔

28 سالہ فاروق اسی ہسپتال میں ہی کام کرتے تھے لیکن اس دن وہ کام کے ارادے سے نہیں آئے تھے۔

کلینیکل سپورٹ ورکر کے طور پر کام کرنے والے فاروق کا ارادہ تھا کہ وہ مریضوں اور عملے کو ہسپتال سے انخلا پر مجبور کریں گے جس کے دوران وہ ان کے بچھائے ہوئے جان لیوا جال میں پھنس جائیں گے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ فاروق کا منصوبہ شدت پسندانہ نظریات سے متاثر ہو کر بنا لیکن اس کی ایک اور وجہ ان کا یہ ذاتی خیال تھا کہ کام کی جگہ پر ان سے برا سلوک کیا گیا۔

استغاثہ کے مطابق اسی وجہ سے انھوں نے ’ایک قاتلانہ دہشت گردی کے حملے کا منصوبہ بنایا جس میں وہ خود بھی شہید ہونا چاہتے تھے۔‘

جیوری کو بتایا گیا کہ کیسے ایک مریض کے ساتھ اچانک ہونے والی بات چیت نے اس منصوبے کو مکمل نہیں ہونے دیا اور یوں ہسپتال ایک سانحے سے بچ گیا۔

منگل کے دن فاروق، جو پہلے ہی اسلحہ اور بارودی مواد کے الزامات میں اعتراف جرم کر چکے تھے، کو دہشت گردی کے عمل کی تیاری کرنے کے جرم میں قصور وار قرار دیا گیا۔

منصوبے کی تبدیلی

فاروق کے منصوبے کا پہلا حصہ ہسپتال کے عملے کے ایک رکن کو بم کی دھمکی دینے پر منحصر تھا۔ ان کا خیال تھا کہ اس دھمکی کے بعد ہسپتال سے انخلا شروع کر دیا جائے گا۔

لیکن فاروق نے جس نرس سے رابطہ کیا وہ اس دن کام پر موجود ہی نہیں تھیں اور تقریبا ایک گھنٹے کے بعد انھوں نے فاروق کا دھمکی آمیز ٹیکسٹ پیغام دیکھا۔

بیوی کی لاش سوٹ کیس میں ڈال کر دریا میں پھینکنے والا شخص قصوروار قرار: ’وہ چیخی اور پھر بولنے کے قابل نہ رہی‘پراسرار پستول، شاطر سرغنہ اور دس کروڑ انعام: راولاکوٹ جیل سے فرار ہونے والے قیدی کون ہیں؟

دوسری جانب فاروق اپنا منصوبہ بدلنے پر مجبور ہو چکے تھے اور اب انھوں نے ارادہ کیا کہ وہ اپنا دیسی ساختہ بم ہسپتال کے کیفے میں لے جا کر دھماکہ کر دیں گے۔

فاروق کیفے تک پہنچ کر انتظار کر رہے تھے کہ کب شفٹ کی تبدیلی کا وقت ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ متاثر ہوں جب ایک مریض نیتھن نیوبی نے انھیں دیکھا۔

نیوبی کا کہنا ہے کہ ان کو فاروق پہلی نظر میں پریشان نظر آیا تو انھوں نے فیصلہ کیا کہ اس کے پاس جا کر پوچھیں کہ کیا وہ ٹھیک ہے۔

نیوبی کے اس عمل کے جواب میں فاروق نے اپنا منصوبہ افشا کر دیا جس کی ایک بنیاد اپنے ساتھیوں کے خلاف ان کی شکایات تھیں۔

نیوبی نے فاروق سے پوچھا کہ ان کو ایسا کس وجہ سے محسوس ہوا اور اس دوران انھوں نے فاروق کو پرسکون رکھنے کی کوشش کی۔

آخرکار فاروق نے نیوبی کو اجازت دے دی کہ وہ ایمرجسنی کال کریں اور تھوڑی ہی دیر بعد فاروق کو گرفتار کر لیا گیا۔

’درست شخص‘

انسداد دہشت گردی انوسٹیگیشنز کے سربراہ پال گرین وڈ کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی اس طرح سے کوئی حملہ رکتے نہیں دیکھا۔

’زیادہ تر لوگ فاروق کے پاس بم دیکھ کر دور چلے جاتے۔‘

گرین وڈ کا کہنا ہے کہ ’نیوبی نے خود کو خطرے میں ڈالا۔‘ ان کے مطابق اس دن نیوبی کا عمل بہادرانہ تھا۔

’میں سمجھتا ہوں کہ اس نے جو کیا وہ تو مختلف تھا ہی لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ درست وقت پر درست مقام پر موجود تھا۔‘

’میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔ وہ درست وقت پر درست مقام پر درست شخص تھا کیوں کہ زیادہ لوگ وہ نہیں کرتے جو اس نے کیا۔‘

BBCانسداد دہشت گردی انوسٹیگیشنز کے سربراہ پال گرین وڈ

شیفیلڈ کراون عدالت میں یہ بتایا گیا کہ فاروق کا دیسی بم 2013 میں بوسٹن میراتھن حملے کے مقابلے میں دوگنا زیادہ نقصان کر سکتا تھا۔ یاد رہے کہ بوسٹن دھماکے میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔

گرین وڈ کا کہنا ہے کہ ’وہ ہسپتال میں دھماکہ کرنا چاہتا تھا، ایک بند جگہ پر، اور اگر انخلا ہوتا تو بہت لوگ ہوتے۔ ایسے میں یقینا یہ بہت نقصان دہ ہو سکتا تھا۔‘

فاروق نے اعتراف کیا کہ اس کے پاس ایسی دستاویزات تھیں جو دہشت گردی کے عمل کی تیاری کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

فاروق نے دہشت گردی کے الزامات کی تردید کی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ اس کا مقصد صرف اپنے ساتھیوں کو خوف زدہ کرنا تھا جو اس سے برا سلوک کرتے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو شواہد اکھٹے کیے ہیں ان سے ثابت ہوتا ہے کہ فاروق نے آن لائن شدت پسندی کی جانب رجحان اختیار کیا اور ایسی دستاویزات ڈاون لوڈ کیں جن میں دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کی معلومات تھیں۔

عدالت کو بتایا گیا کہ فاروق نے سینٹ جیمز ہسپتال کے علاوہ برطانوی ایئر فورس کے ایک اڈے کو بھی بطور ہدف چنا تھا۔

کیمرہ کی مدد سے جانا گیا کہ اس اڈے کے قریب سے فاروق 10 دن میں دو بار گزرے تھے لیکن سکیورٹی کی وجہ سے انھوں نے ہسپتال کو ہی توجہ کا مرکز بنایا۔

جیوری سے بات کرتے ہوئے گرین وڈ نے کہا کہ ’فاروق بنیادی طور پر دولت اسلامیہ جیسے نظریات سے متاثر تھا لیکن اس کی اپنی بھی شکایات تھیں۔‘

منگل کے دن فاروق کو قصور وار قرار دے دیا گیا جس کے بعد انھیں سزا سنائی جائے گی۔

’میرا شوہر مجرم تھا‘: دولتِ اسلامیہ کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی کی کہانی ان کی اہلیہ کی زبانی’میں11 سال کی عمر میں پولیس کو یہ یقین دلانے میں کامیاب ہوا کہ میری ماں کا قاتل میرے والد ہی ہیں‘مردہ والد سے رابطے کے خواہشمند میئر جنھیں ایک نجومی اور ’فرشتوں کی آواز‘ نے جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیا
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More