تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے کسی بھی آپریشن کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عسکری قیادت سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کر دیا۔
قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن ہو اس کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، کوئی بھی کمیٹی کتنی ہی بڑی ہو، پارلیمان سے سپریم نہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہا کہ پہلے کی طرح اس بار بھی عسکری قیادت پارلیمنٹ میں آ کر ان کیمرہ بریفنگ دے اور اعتماد میں لے۔
اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ ہم کسی طور پر کسی بھی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتے، اتنا بڑا فیصلہ ہو رہا ہے اور پارلیمان کو خاطر میں ہی نہیں لا رہے، وزیر دفاع یونہی بیٹھا ہے، پہلے بھی بہت آپریشن ہوئے ہیں، آج تک کون سا آپریشن کامیاب ہوا؟۔
مولانا فضل الرحمن سے اسد قیصر کی ملاقات ، بھر پور اپوزیشن کا کردار ادا کرنے پر اتفاق
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ کسی بھی قسم کے آپریشن پر پارلیمان کو اعتماد میں لینا چاہیے، رول آف لاء ہو گا، تبھی ملک میں امن آئے گا، لوگوں کو ڈنڈے مار کر ملک میں امن نہیں لایا جا سکتا۔