فیصل آباد ، مختلف کاروباری، تجارتی،صنعتی وسیاسی شخصیات نے نئے مالی سال کے بجٹ کو متوازن اورعوام دوست بجٹ قرار دیدیا

اے پی پی  |  Jun 12, 2024

فیصل آباد ۔ 12 جون (اے پی پی):فیصل آباد کی مختلف کاروباری، تجارتی،صنعتی وسیاسی شخصیات اورکسان تنظیموں کے قائدین نے نئے مالی سال2024-25 کے بجٹ کو متوازن اورعوام دوست بجٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ انتہائی مشکل معاشی حالات میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹرمحمد اورنگ زیب کی طرف سے بدھ کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جانیوالا بجٹ موجودہ حالات میں متوازن بجٹ ہے جس میں عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ اشرافیہ کو پہلے سے فراہم کردہ بعض سہولیات واپس لے لی گئی ہیں جو خوش آئند اقدام ہے نیز مخلوط حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا پہلا بجٹ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ حکومت کی توجہ اشرافیہ کی بجائے عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنے کی جانب مرکوز ہے۔

پی ایم ایل (ن) فیصل آباد کے ڈویژنل صدر اور ممتاز کاروباری و صنعتی شخصیت حاجی محمد اکرم انصاری نے کہا کہ مہنگائی کی موجودہ لہر نے سب سے زیادہ تنخواہ دار طبقہ کو متاثر کیا تھا لہٰذا حکومت کی جانب سے گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اسی طرح ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ کرنے سمیت کم از کم ماہانہ تنخوا ہ 32 ہزار سے بڑھا کر 37 ہزار کی گئی ہے۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے بجٹ میں زرعی ترقی کیلئے اقدامات کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبہ میں 6.9 فیصد گروتھ سے معیشت مستحکم ہوگی۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر مشکل حالات کا شکا ر تھا لیکن حکومت نے بجٹ میں یقین دلایا ہے کہ ایگزم بینک جس سے پہلے 95 فیصد قرضہ جات سے لارج سکیل انڈسٹری مستفید ہوتی تھی اب ایس ایم ای سیکٹر کی مطلوبہ ضروریات کو بھی ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جا ئے گا جس سے قرضوں کے حصول کے بعد چھوٹی صنعتوں کو بھی فروغ حاصل ہوگا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے سمیت غربت و بیروزگاری میں کمی آئے گی۔

انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کے اس اقدام کی بھی تعریف کی جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروباری ترقی کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا اور بزنس سیکٹر کو درپیش مسائل کا خاتمہ کرکے انہیں ملکی معاشی ترقی کے دھارے میں لانا ہے۔ آل پاکستان بیڈ شیٹس اینڈ اپ ہولسٹری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے قائدمحمد طیب نے نئے مالی سال کے بجٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کی طرف سے چھوٹے و درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) کیلئے زیادہ سے زیادہ قرضوں کی فراہمی کا اعلان انتہائی خوش آئند ہے کیونکہ جب ایس ایم ای سیکٹر کی مالی ضروریات پوری ہوں گی تو یہ اکثریتی شعبہ برق رفتاری سے ترقی کرے گا جس سے جہاں زیادہ سے زیادہ کاروباری مواقع پیدا ہوں گے وہیں غربت میں کمی اور بیروزگاری کے خاتمہ میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ حکومت کو خام مال کی تسلسل کے ساتھ فراہمی ممکن بنانے کیلئے بھی اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ سبسڈائزڈ ریٹس پر مطلوبہ خام مال کی ترسیل سے یہ شعبہ برق رفتار ترقی کرکے حکومتی اہداف کی تکمیل میں معاون ثابت ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مذکورہ شعبہ کو مطلوبہ سہولیات فراہم کردی جائیں تواس کی برآمدات کو 540 بلین سے بڑھا کر باآسانی 1100 بلین تک لے جایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ بھی فرض ہے کہ اگر وہ بجٹ میں مقرر کردہ اپنے اہداف حاصل کرنا چاہتی ہے تو ٹریڈ، بزنس، اندسٹری اور ایکسپورٹ سیکٹر کو بہترین و سازگار ماحول کی فراہمی بھی یقینی بنائے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More