اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):وفاقی حکومت بیرونی سرمایہ کاری کے لئےترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے ۔بدھ کو قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری ادائیگیوں کے توازن اور پاکستان کی ساکھ میں اضافہ کیلئے اہم ہے، اس سلسلہ میں بردار اور دوست ممالک کے ساتھ بات چیت اور کوششیں ایک اہم موڑپر ہیں۔انہوں نے کہاکہ SIFC کے کردار کو ضرور تسلیم کیا جاے گا ا جو کہ GCC ممالک سے زراعت، لائیو سٹاک، کان کنی اور سیاحت جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کو لانے کے عمل میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کا دورہ چین کامیاب رہا ا، اس دورے کا مقصد CPEC (Phase-II) کو Rejuvanate کرنا تھا۔ CPEC کے اس فیز میں چینی کمپنیوں کو Special Economic Zone کے ذریعہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ پاکستانی کمپنیاں چینی کمپنیوں کے ساتھ Joint Venturesکر سکیں گی۔ (Phase-II) CPEC سے ملک میں صنعتی شعبے اور برآمدات میں اضافے کا ایک نیا باب کھلے گا۔انہوں نے کہاکہ دورہ چین کے لیے وزیراعظم کے وفد میں پاکستان کی ستانوے (97) اہم کمپنیوں کے نمائندے شامل تھے اس سلسلے میں چین کے شہر Shenzhen میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ توانائی ،کلچر، آئی ٹی، فارماسیوٹیکلز، زراعت اور فوڈ سیکٹر سے متعلق اکتیس (31) B2B ایم اویوز سائن کیے گئے۔ ساتھ ہی کئی پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے درمیان مزید ایم او یوز پر گفتگو شنید جاری ہے۔ ان کا تعلق Iron and Steel, Mobile Solar Cells and Automobiles, Manufacturing اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں سے ہے۔ ساتھ ہی ساتھ BOI نے چھ (6) مختلف چینی اداروں کے ساتھ B2B Collaboration کے لیے ایم او یوز سائن کیے ہیں۔