اقوام متحدہ۔12جون (اے پی پی):پاکستان نے عالمی سطح پربڑھتے ہوئے تنازعات کے درمیان امن کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کے امن دستوں کے کردار کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ تنازعات اب مزید پیچیدہ اور سنگین ہوتے جا رہے ہیں اس لئے امن اور سلامتی کے مقصد کو مزید مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لئے اقوام متحدہ کے امن مشن کے کردار کو مضبوط کی ضرورت ہے۔انہوں نےکاپاکستانی مشن میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق قیام امن کو مزید نتیجہ خیز اور بامعنی بنانے کے لیے رکن ممالک اور اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے پاکستان کی تیاری کا اعادہ کیا۔ وفد میں ملٹری کومپونینٹس کانفرنس (ایچ اوایم سی سی)کے سربراہان شامل ہیں۔پاکستانی مندوب نے کہاکہ قیام امن کو ایک وسیع سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہونا چاہیے جس کا مقصد تنازعات اور تشدد کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ہے۔ وفد میں جنوبی سوڈان میں یو این ایم آئی ایس ایس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل موہن سبرامنین ،وسطی افریقی جمہوریہ میں ایم آئی این یو ایس سی اے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہمفری نیون، لبنان میں یو این آئی ایف آئی ایل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ارولڈو لازارو سانز، گولن میں یو این ڈی او ایف کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل نرمل کمار تھاپا، ایبی میں یو این آئی ایس ایف اے کے سربراہ میجر جنرل بنجمن اولوفیمی ساویر، یو این ایم او جی آئی پی کشمیر کے سربراہ ریئر ایڈمرل گیلرمو پابلو ریوس، ایم آئی این یو آر ایس او مغربی صحارا کے سربراہ میجر جنرل محمد فخر الاحسن اور یو این ایف آئی سی وائے پی قبرص کے سربراہ میجر جنرل ارڈینیبت بتسوری شامل تھے۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان نے لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ 6دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دنیا بھر میں تنازعات کا شکار ممالک میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں خدمات انجام دی ہیں۔1960 کی دہائی سے اقوام متحدہ کے 48 مشنز میں 2لاکھ 35 ہزار سے زیادہ پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں نے اپنی خدمات انجام دیں جس میں سے 181 امن اہلکار شہید ہوئے۔ قائم مقام ملٹری ایڈوائزر اور اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن کے نمائندہ میجر جنرل چیرل پیئرس نے پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی امن کی خدمت میں پاکستان سے زیادہ جانوں کا نذرانہ کسی اور ملک نے نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ خصوصی مہارتوں اور جدید تربیت کے ذریعے امن اہلکاروں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے پولیس مشیر فیصل شاہکار نے امن مشنز میں پاکستانی پولیس حکام کی فعال شمولیت کو اجاگر کرتے ہوئے بین الاقوامی امن کے لیے پاکستان کی خدمات کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان مشن میں ملٹری اور پولیس ایڈوائزر کرنل عمر شفیق نے گزشتہ6دہائیوں کے دوران پاکستان کے تعاون کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دیتے ہوئےاقوام متحدہ کے امن مشنز کے لئے سب سے زیادہ افراد ی قوت فراہم کرنے والے ملک کی حیثیت سے پاکستان کی خدمات پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اقوام متحدہ کے 8 امن مشنز میں تقریباً 3,800 پاکستانی امن اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کرنل شفیق نے قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی قربانیوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی یکساں صنفی مساوات کی حکمت عملی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ 2017 سے لے کر اب تک اقوام متحدہ کے امن مشنز میں 500 کے قریب پاکستانی خواتین نے خدمات انجام دی ہیں جو پاکستان کی صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہان کے عملے کے افسران، اقوام متحدہ کے عسکری امور کے افسران، پاکستان سے پولیس کے معاون افسران اور اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے افسران بھی موجود تھے۔