ٹوکیو۔12جون (اے پی پی):گاڑیوں کے سیفٹی ٹیسٹ سے جڑے ایک سکینڈل نے اس وقت جاپان کی آٹو انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق سوزوکی، ہنڈا اور ٹویوٹا سمیت مختلف جاپانی کار کمپنیوں پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی گاڑیوں کے کئی ماڈلز کی وسیع پیمانے پر پروڈکشن سے قبل سرٹیفیکیشن کے حصول کے لیے پرفارمنس سیفٹی ٹیسٹ کا جعلی ڈیٹا ظاہر کیا۔جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے آٹو سیکٹر کی کل 85 کمپنیوں کو حکم دے رکھا ہے کہ یہ بتایا جائے کہ ماضی میں سیفٹی ٹیسٹ کے نتائج میں کتنی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں جاپانی حکام کمپنیوں کے دفاتر میں جا کر اپنی تفتیش کر رہے ہیں۔جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے 10 جون کو ہنڈا کے دفاتر پر چھاپہ مارا جبکہ اس سے قبل ٹیسٹ ڈیٹا میں بے ضابطگیوں پر ٹویوٹا، یاماہا اور سوزوکی کے دفاتر پر بھی چھاپےمارے گئے تھے۔جاپان کی وزارتِ ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ کم از کم پانچ کار کمپنیوں (ٹویوٹا، مزڈا، یاماہا، ہنڈا اور سوزوکی) نے سرٹیفیکیشن کے حصول کے لیے پرفارمنس ٹیسٹ کا جعلی ڈیٹا ظاہر کرنے کا اعتراف کیا۔اب سرکاری حکام ٹیسٹ ریکارڈ کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ان کمپنیوں کے عہدیداران سے تفتیش کر رہے ہیں۔جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ہنڈا نے ماضی کی کاروں کے 22 ماڈلز کے نوائیز ٹیسٹ میں بے ضابطگی کی جبکہ ٹیسٹ رپورٹ میں ظاہر نہیں کیا گیا کہ گاڑیوں کا وزن مختص کردہ رینج سے بڑھ گیا تھا۔ وزارت نے مزید بتایا کہ ہنڈا نے کچھ ماڈلز کے انجن آؤٹ پُٹ ٹیسٹ کا غلط ڈیٹا ظاہر کیا۔ادھر ٹویوٹا نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے 2014، 2015 اور 2020 کے دوران سرٹیفیکیشن کے لیے مقامی سطح پر فروخت ہونے والے سات ماڈلز کے سیفٹی ٹیسٹ کے جعلی نتائج ظاہر کیے۔جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ہنڈا نے ماضی کی کاروں کے 22 ماڈلز کے نوائیز ٹیسٹ میں بے ضابطگی کی جبکہ ٹیسٹ رپورٹ میں ظاہر نہیں کیا گیا کہ گاڑیوں کا وزن مختص کردہ رینج سے بڑھ گیا تھا۔ وزارت نے مزید بتایا کہ ہنڈا نے کچھ ماڈلز کے انجن آؤٹ پُٹ ٹیسٹ کا غلط ڈیٹا ظاہر کیا۔بی بی سی کے مطابق جاپانی حکومت نے کار کمپنیوں کی اِن خلاف ورزیوں کے معاشی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس کے بقول یہ مسئلہ جاپانی کار مینوفیکچررز کی ساکھ کو بھی متاثر کرے گا، جو اپنی مصنوعات کے معیار اور حفاظت کے لیے جانے جاتے ہیں۔گذشتہ ایک ہفتے میں دنیا کی سب سے بڑی کار کمپنی ٹویوٹا کے شیئر کی قدر 5.4 فیصد کم ہوئی جس سے اسے ایک ہی ہفتے میں مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے قریب 15.62 ارب امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔جاپان کی دوسری سب سے بڑی کار کمپنی مزڈا کے شیئرز کی قدر اسی عرصے میں 7.7 فیصد گِری جس سے اسے 80 ارب ین کا نقصان ہوا۔جبکہ سٹارک مارکیٹ میں اسی طرح ہنڈا، یاماہا اور سوزوکی کو بھی نقصان جھیلنا پڑا ہے۔