اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ر) نے آزاد جموں وکشمیر میں واقع نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا اور منصوبے کی ہیڈریس ٹنل کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کا جائزہ لیا۔ پراجیکٹ منیجر نیلم جہلم کنسلٹنٹس جیمز سٹیون سن بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔ کنسلٹنٹس، کنٹریکٹرز اور پراجیکٹ ٹیم نے چیئرمین واپڈا کو اس بارے میں پیش رفت پر بریفنگ دی۔چیئرمین واپڈا کوبتایا گیا کہ 48 کلومیٹر طویل ہیڈریس ٹنل کی ڈی واٹرنگ کے بعدپانی کی سطح کم ہونے پر ٹنل کی انسپکشن شروع کی جا چکی ہے،گزشتہ ماہ پراجیکٹ کے دورے پر وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا عمل بھی شروع کیا جا چکا ہے،بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا مقصد ہیڈریس ٹنل میں پیدا ہونے والی خرابی کی وجوہات کا تعین اور بحالی کے کاموں کے لئے سفارشات مرتب کرنا ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ ہیڈریس ٹنل کی تفصیلی انسپکشن کے بعد بین الاقوامی ماہرین کی سفارشات کی روشنی میں ہیڈریس ٹنل کی بحالی اور منصوبے سے بجلی کی پیداوار کا دوبارہ آغاز کرنے کے لئے ایک جامع پروگرام تشکیل دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہیڈریس ٹنل کی انسپکشن کے دوران مطلوبہ حفاظتی انتظامات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے،نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کمزور ارضیاتی اور زلزلہ آنے والے علاقے میں تعمیر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہیڈریس ٹنل میں پریشر کی کمی کے باعث پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار بند ہو گئی تھی، بندش سے قبل نیلم جہلم پراجیکٹ 2018 میں اپنی تعمیرسے 30 اپریل 2024 تک نیشنل گرڈ کو 20 ارب یونٹ سے زائد ماحول دوست پن بجلی فراہم کر چکا ہے۔