اسلام آباد۔11جون (اے پی پی):مالی سال 2024 کے دوران زرعی شعبہ کی ترقی میں نمایاں اضافہ ہوا، فصلوں کی مجموعی پیداوار میں 11.3 فیصد ، لائیو سٹاک کے شعبہ میں 3.89 فیصد ، جنگلات کے شعبہ میں 3.5 فیصد جبکہ فشریز کے شعبہ کی گروتھ 0.81 فیصد رہی، زرعی شعبہ کےلئے مجموعی قرضوں میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 33.8 فیصد اضافہ ہوا۔ فرٹیلائزر کی کھپت 39 لاکھ 57 ہزار ٹن رہی جبکہ تصدیق شدہ بیج کی فراہمی 6 لاکھ 42 ہزار ٹن رہی، زرعی شعبہ کی مجموعی ترقی کی شرح مالی سال 24-2023 کے دوران 6.25 فیصد رہی۔منگل کو جاری اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ گندم کی پیداوار مالی سال 24-2023 کے دوران 11.6 فیصد اضافے کے ساتھ 31.44 ملین ٹن رہی جو گزشتہ مالی سال کے دوران 28.16 ملین ٹن تھی، چاول کی پیداوار 34.38 فیصداضافے کے ساتھ 9.87 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے دوران 7.32 ملین ٹن تھی۔ کپاس کی پیداوار میں 100 فیصد سے زائد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔مالی سال 24-2023 کے دوران کپاس کی پیداوار 10.22 ملین گانٹھیں رہیں جو گزشتہ مالی سال کے دوران 4.91 ملین گانٹھیں ریکارڈکی گئی تھی۔ مالی سال 24-2023 کے دوران گنے اور مکئی کی پیداوار میں بالترتیب 0.4 اور 10.4 فیصد کمی آئی۔ گنے کی پیداوار 87.64 ملین ٹن جبکہ مکئی کی پیداوار 9.85 ملین ٹن رہی۔ مالی سال 24-2023 کے دوران لائیو سٹاک کے شعبے کی ترقی3.89 فیصد رہی ۔ مالی سال 24-2023 کے دوران خریف کی فصلوں کےلئے پانی کی دستیابی 61.9 ملین ایکڑ فٹ (ایم اے ایف) رہی جو گزشتہ مالی سال کے دوران 43.3 ایم اے ایف ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ ربیع سیزن کے دوران پانی کی دستیابی میں 4.1 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔مالی سال 24-2023 کے دوران چاول کی پیداوار 34.8 فیصد اضافے کے ساتھ 9.9 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے دوران 7.3 ملین ٹن تھی۔ مالی سال 24-2023 کے دوران گندم کی پیداوار 11.6 فیصد اضافے کے ساتھ 31.44 ملین ٹن رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 28.16 ملین ٹن رہی۔