پشاور۔ 11 جون (اے پی پی):گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ خواتین کو بااختیار بنا کر ہی صوبہ ترقی میں آگے بڑھ سکتا ہے،مستقبل کی ترقی کے لئے علاقائی رابطے انتہائی اہمیت اختیار کر گئے ہیں،پاکستان علاقائی یکجہتی پر عمل پیرا ہے،پائیدار ترقی باہمی رابطوں کے ساتھ ہی ممکن ہے،مشرق اور مغرب کے ساتھ سرمایہ کاری ہی ترقی کا زینہ ہے،پاکستان توانائی کے بحران سے دوچار ہے ،وسط ایشیائی وسائل سے ہم استفادہ کرسکتے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کے روزشہید بینظیربھٹوویمن یونیورسٹی پشاورمیں انسانیت کی بہتری کیلئے علاقائی رابطے کو بڑھانا کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔گورنر نے عالمی سطح پر مربوط علاقائی روابط کے فروغ جیسے اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پرپی آر سی سی ایس ایف ، چائنہ ایمبیسی اور شہید بینطیر بھٹو ویمن یونیورسٹی کے علاقائی رابطہ مرکز کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی اور چینی کمیونسٹ پارٹی کا ہمیشہ قریبی تعلق رہا ہے،سی پیک کا آغاز پیپلز پارٹی دور میں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر کی جانب سے کوشش کی گئی کہ پاک چین تعلقات کو کمزور کیا جائے، چینی انجینئروں پر حملے کئے گئے تاہم دشمن عناصر کی سازشوں کے باوجود سی پیک مکمل ہوگا،سی پیک دو ملکوں کے مابین تعلقات نہیں بلکہ خطے میں ترقی کا زینہ ہوگا۔گورنرنے کہاکہ ہماری کوشش ہوگی کہ چین سے زیادہ سے زیادہ سکالر شپ اپنے طلبہ کے لئے لائیں۔انہوں نے کہاکہ پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات اور باہمی تجارت ہی ترقی کا راستہ ہے۔افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے مشکلات کے خاتمے کے لئے کوشش کروں گا۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا کی 34 یونیورسٹی کے لئے صرف 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے یہ بات واضح کی کہ صوبے کی ترقی کے لئے تعلیمی بجٹ کو بڑھانا ہوگا۔کانفرنس سے لیفٹیننٹ کرنل(ر) خالد تیمور اکرم ایگزیکٹو ڈائریکٹر پی آر سی سی ایس ایف ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر صفیہ احمد، ڈائریکٹر ریجنل کنیکٹیویٹی سنٹر ڈاکٹر زرمینہ بلوچ ڈائریکٹر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ گورنر نے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں پودا بھی لگایا۔