خطبہ حج کا ترجمہ اردو سمیت 20 زبانوں میں پیش کیا جائے گا ، تیاریاں مکمل

ہم نیوز  |  Jun 10, 2024

خطبہ حج کا ترجمہ اردو سمیت 20 زبانوں میں پیش کیا جائے گا۔ جس کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کے لیے جنرل پریذیڈنسی عرفات کے خطبے کے لیے اب تک کا سب سے بڑا ترجمہ پراجیکٹ شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کا مقصد خطبہ حج اردو سمیت 20 زبانوں میں دنیا بھر میں ایک ارب سامعین تک پہنچانا ہے۔

یہ اہم منصوبہ مملکت کے مذہبی روادری، اعتدال اور امن کے پیغام کو اجاگر کرنے،اسلام کی حقیقی تصویر اور اس کی اعلی اقدار کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

حج پرمٹ کے بغیر مکہ آنے والے ایک لاکھ 53 ہزار افراد کو مکہ سے نکال دیا گیا

حرمین شریفین میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے تصدیق کی ہے کہ خطبہ حج کے ترجمے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جو 20 بین الاقوامی زبانوں میں بیک وقت ڈیجیٹل چینلز، پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے نشر ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ خطبہ حج کا ترجمہ حج سیزن میں دینی امور کے آپریشنل پلان کا ایک بڑا حصہ ہے جس کا مقصد تمام زبانوں کے مسلمانوں اور دنیا بھر تک اسلام کا حقیقی پیغام پہنچانا ہے۔ یہ منصوبہ اسلام کے پیغام کو پھیلانے اور عازمین کی خدمت میں مملکت کی کوششوں کو اجاگر کرنے میں دانشمندانہ قیادت کی گہری دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔

یاد رہے گزشتہ سال بھی فرانسیسی، انگریزی، فارسی، اردو، ہاؤسا، روسی، ترکی، پنجابی، چینی، مالائی، سواحلی، ہسپانوی، پرتگالی، امہاری، جرمن، سویڈش، اطالوی، ملیالم، بوسنیائی، فلپائنی اورفلپائنی زبان میں خطبہ حج کا ترجمہ کیا گیا تھا۔

پاکستانی عازمین حج کو بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں گی ، سعودی عرب کیساتھ معاہدہ طے

2017 میں پہلی بار پانچ بین الاقوامی زبانوں میں خطبہ حج کا ترجمہ نشر کیا گیا۔ بعد ازاں زبانوں کی تعداد بڑھا کر 10 کر دی گئی۔ 2022 میں زبانوں کی تعداد 14 تک پہنچ گئی اور اب20زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے۔ خطبہ حج سمارٹ موبائل فون، حرمین شریفین کی ویب سائٹ اور منارۃ الحرمین پلیٹ فارم کے ذریعے بھی پیش ہو گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More