پاکستان تاریخی و ثقافتی ورثہ سے مالامال ہے،چینی حکومت کی تاریخی ورثے کی حفاظت اور بحالی قابل تقلید ہے، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی چین کے تاریخی ورثہ ٹیراکوٹا وارئیر میوزیم کے دورہ پر گفتگو

اے پی پی  |  Jun 08, 2024

شی-آن۔8جون (اے پی پی):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخی و ثقافتی ورثہ سے مالامال ہے،پاکستان میں تاریخی و ثقافتہ مقامات کی بحالی کے بعد انہیں سیاحتی مقامات میں تبدیل کریں گے ،چینی حکومت کی تاریخی ورثہ کی حفاظت اور بحالی قابل تقلید ہے،چین نے اپنی محنت سے دنیا کے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہفتہ کو ٹیراکوٹا وارئیر میوزیم کے دورہ کے موقع پر کیا۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے دورہءِ چین کے موقع پر شی-آن میں پاکستانی وفد کے ہمراہ چین کے تاریخی ورثہ ٹیراکوٹا وارئیر میوزیم کا دورہ کیا۔

وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق گزشتہ روز چینی صدر عزت مآب شی جن پنگ نے وزیرِ اعظم کو اپنے آبائی شہر شی-آن میں ٹیرا کوٹا وارئیرز میوزیم کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی ۔دورہ کے دوران وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کو تاریخی ورثہ جات کے تحفظ و بحالی اور سیاحت کے فروغ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے میوزیم کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور قدیم چینی تاریخی ورثے کی خوبصورتی اور چینی ہنر کی تعریف کی اور کہا کہ عظیم قومیں چین کی طرح اپنے تاریخی ورثے کی حفاظت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسو برس قبل مسیح کے چینی کاریگروں کا ہنر قابل تعریف ہے،چینی حکومت کی اس تاریخی ورثے کی حفاظت اور بحالی قابل تقلید ہے،چین نے اپنی محنت سے دنیا کے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا ہے۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کی اس میوزیم کے دورے کی دعوت پربے حد مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاریخی و ثقافتی ورثہ سے مالامال ہے،پاکستان میں بھی ایسی تاریخی جگہوں کی بحالی کے بعد انہیں سیاحتی مقامات میں تبدیل کریں گے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ٹیراکوٹا وارئیر میوزیم کے دورہ کے موقع پر وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، ڈاکٹر مصدق ملک، سردار اویس خان لغاری اور رانا تنویر حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More