اسلام آباد۔7جون (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ کراچی میں کے الیکٹرک کے 2109 فیڈرز میں سے 1500 فیڈرز پر کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی، جن فیڈرز پر زیادہ نقصانات ہیں وہاں 6 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے، کراچی کے ارکان اسمبلی کے اس سلسلے میں تمام تحفظات دور کئے جائینگے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اسد عالم نیازی کے کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے طویل لوڈ شیڈنگ اور زائد بلنگ سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت علی پرویز ملک نے کہا کہ کے الیکٹرک میں 2109 فیڈرز موجود ہیں جن میں سے 1500 فیڈرز پر کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہے۔جن فیڈرز پر نقصانات ہیں ان پر نقصانات کا جائزہ لے کر 6 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔ 10 فیڈرز پر نقصانات 25 فیصد سے زائد ہیں، مقامی انتظامیہ اور عوامی نمائندوں کی مدد سے ان نقصانات کو کم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ توجہ مبذول نوٹس پر اسد عالم نیازی، نبیل احمد گبول، مرزا اختیار بیگ، آغا سید رفیع اللہ کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت علی پرویز ملک نے کہا کہ 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی بلکہ 6 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے، بجلی کا ٹیرف نیپرا باقاعدہ ایک مقررہ طریقہ کار کے مطابق کرتا ہے۔ بجلی کی قیمتیں تبدیل نہیں ہوئیں، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے اضافہ کیا جاتا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں علی پرویز ملک نے کہا کہ کسی جگہ تکنیکی بنیاد پر 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی بند رہ سکتی ہے۔ ارکان قومی اسمبلی کے تمام خدشات دور کرینگے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت علی پرویز ملک نے کہا کہ کراچی جا کر مسئلہ حل کرنے کا وعدہ پورا کرینگے۔ نیٹ میٹرنگ کے جو معاہدہ ہو چکے ہیں ان پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔ حکومت قابل تجدید توانائی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ زیادہ نقصانات والے فیڈرز پر بل ادا کرنے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہ درست بات ہے ہم ٹرانسفارمرز کیلئے ذریعہ نقصانات کا جائزہ لیں گے جس سے یہ شکایت دور ہو جائے گی۔