لاہور۔6جون (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ عمرہ کے ویزہ پر حج نہیں ہوسکتا، حج آپریشن 12 جون کو مکمل ہوجائے گا، پاکستانی حج کے دوران منفی سرگرمیوں کاحصہ نہ بنیں، حج کو عبادت سمجھ کر اداکریں،سرگودھا واقعہ قابل مذمت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز یہاں پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ حج اس سال ایک لاکھ روپے سستا ہوا ہے، پاکستان میں حج کیلئے دو نظام ہیں ایک سرکاری اور دوسرا پرائیویٹ سطح پر، پاکستان سے کل ایک لاکھ 60 ہزار کے قریب لوگ حج پر جا رہے ہیں، 69 ہزار سرکاری اور 90 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج ایک عبادت ہے اور اس کو عبادت سمجھ کر اداکریں، امت مسلمہ اور پاکستان کیلئے دعا کریں، اپنی صحت کا بھی خیال رکھیں اور پاک سعودی قوانین کو سامنے رکھتے ہوئے منفی سرگرمیوں کاحصہ نہ بنیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی پاکستانی حاجی ایسا نہیں ہے کہ جس کی ہم نے تربیت نہ کی ہو، پورے ملک سے جو لوگ حج کیلئے جا رہے ہیں ان کیلئے تربیتی نشست کا اہتمام کیا جارہا ہے، جو پرائیویٹ طورپر گروپ لے کرجا رہے ہیں ا ن کی ذمہ داری ہے کہ وہ حاجیوں کی تربیتی نشست کریں۔ ایک سوال کے جواب میں طاہر اشرفی نے کہا کہ سرگودھا واقعہ قابل مذمت ہے کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، جڑانوالہ اور سرگودھا واقعہ میں غیر مسلم متاثرین کی دادرسی کیلئے سب سے پہلے پاکستان علما کونسل نے کردار ادا کیا، سرگودھا واقعہ میں جو مسیحی زخمی ہوا اورپھر فوت ہو گیا ہم ان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کرتے ہیں،پاکستان میں رہنے والے تمام غیر مسلموں کا تحفظ کرنا ریاست اور مسلمانوں کی ذمہ داری ہے ، سرگودھا کی انتظامیہ نے بدامنی کو روکنے کیلئے موثر اقدام کیا،سرگودھا کے علما ،مشائخ اوردیگر قائدین نے ملکر اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ گنہگار اور بے گناہ کا فیصلہ آپ خود نہیں کر سکتے، جب ملک میں قانون موجود ہے تو پھر اس حوالے سے آپ کو اداروں ، پولیس یاعدالت کا رخ کرنا چا ہئے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الحمدللہ حج آپریشن 12جون کو مکمل ہو رہا ہے، ابھی تک کسی حاجی نے پی آئی اے یا کسی دوسری ایئر لائن کے حوالے سے کوئی شکایت نہیں کی کہ ہمیں کوئی مشکل آ رہی ہے اگر اس حوالے سے کسی کو کوئی بات معلوم ہے تو ہمیں ضرور بتایا جائے تاکہ ہم حاجیوں کی سفری مشکلات کا بہتر حل تلاش کر سکیں۔