نوجوانوں کے جدت پسند خیالات اور منفرد نقطہ نظر انتہائی اہم ہیں، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان

اے پی پی  |  Jun 06, 2024

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے موسمیاتی تبدیلی کے عالمی چیلنج سے نمٹنے میں نوجوانوں کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کے جدت پسند خیالات اور منفرد نقطہ نظر انتہائی اہم ہے، پالیسی ریسرچ چیلنج کا مقصد نہ صرف موجودہ ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنا ہے بلکہ ایک پائیدار اور لچکدار مستقبل کی راہ ہموار کرنا بھی ہے۔ جمعرات کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری بیان کے مطابق پالیسی ریسرچ چیلنج کے ذریعے نوجوانوں کو جامع ماحولیاتی پالیسیوں کی تشکیل کے لئے بااختیار بنانے کیلئے جنریشن ان لمیٹڈ کی چھتری کے تلے یوتھ پالیسی لیب (وائے پی ایل ) پلیٹ فارم نے سکول آف لیڈرشپ فاؤنڈیشن کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون سے اقوام متحدہ کے اداروں یونیسف، یو این ایف پی اے، یو این ڈی پی اور پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام کو متحد کیا ہے۔

اس اتحاد نے 2023 میں پالیسی ریسرچ چیلنج (پی آر سی ) متعارف کرایا جو پالیسی کی سطح پر نوجوانوں کو شامل کرنے میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے۔ پی آر سی کے ذریعے وائے پی ایل نوجوانوں کو پالیسی سازی میں ان کی آواز سننے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اہم ترقیاتی مراحل کے دوران ان کی منفرد ضروریات پر غور کیا جائے۔پالیسی ریسرچ چیلنج سے متعلق مختلف وزارتوں، نجی شعبے کے سٹیک ہولڈرز اور نوجوان محققین کے درمیان مکالمے کو فروغ دینے کے لئے گول میز مباحثہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد تحقیق اور پالیسی کی تشکیل کے درمیان فرق کو ختم کرنا اور تحقیق اور پالیسی کی سفارشات میں نوجوانوں کو شامل کرنے کی حمایت کرنا تھا۔

نوجوان محققین نے لاہور، جوہی، سکردو، سوات، لسبیلہ، حب، بہاولپور اور کراچی سمیت مختلف اضلاع میں پانی، تعلیم، صحت، سموگ، زراعت، اور کمیونٹی لچک سے متعلق مسائل کی تلاش کے لئے آب و ہوا کے موافقت کے لئے ایک عبوری طریقہ کار استعمال کیا، یہ نقطہ نظر پاکستان میں انسانی سرمائے کی ترقی کے لئے موسمیاتی موافقت کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے اپنے کلیدی خطاب میں موسمیاتی تبدیلی کے عالمی چیلنج سے نمٹنے میں نوجوانوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی حمایت کرنا اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے پالیسی سازی کے عمل میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانا صرف اہمیت کا حامل معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک لازمی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان جو جدت پسند خیالات اور منفرد نقطہ نظر پیش کرتے ہیں وہ انتہائی اہم ہے، ان پالیسیوں کا مقصد نہ صرف موجودہ ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنا ہے بلکہ ایک پائیدار اور لچکدار مستقبل کی راہ ہموار کرنا بھی ہے کہ ان پالیسیوں سے ہم مستقبل کی جامع سوچ ، تمام کمیونٹیز پر طویل مدتی اثرات اور متنوع ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں، توانائی اور عزم کو بروئے کار لاتے ہوئے نتیجہ خیز تبدیلی لا سکتے ہیں ،آب و ہوا کی سرگرمیوں کے بارے میں ہمارے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے اور ہمارے عالمی ماحولیاتی ایجنڈے کے ذریعہ متعین اہداف کو حاصل کرنے میں نوجوانوں کی فعال شرکت ضروری ہے۔

یونیسیف، یو این ڈی پی، اور یو این ایف پی اے کے نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی جنہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کی تزویراتی اہمیت پر زور دیا۔ یو این ایف پی اے کی اسسٹنٹ نمائندہ ڈاکٹر روبینہ علی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اختراعی اور کمیونٹی پر مبنی حل درکار ہیں، اس کے لئے ایک نئے تناظر کی ضرورت ہے ۔ یونیسیف پاکستان کے نائب نمائندے (پروگرامز) انوسہ کبور نے کہا کہ کس طرح ان محققین نے ماحولیات کی موافقت کے موضوع پر ایک عبوری نقطہ نظر اختیار کیا ہے اور پانی، تعلیم، صحت، سموگ، زراعت اور کمیونٹی کی لچک کے حوالے سے انہیں اور ان کی کمیونٹیز کو درپیش مسائل کو پیش کیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More