لندن۔1جون (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دورہ برطانیہ کے دوران لندن میں تین اہم اداروں نیشنل کرائم ایجنسی ،فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس اور کابینہ آفس نیشنل سیچویشن سنٹر کا دورہ کیا جہاں پر ان اداروں کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ہفتہ کو موصولہ پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل جیمز بیبیج اور فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے ڈائریکٹر جنرل نیشنل سکیورٹی جوناتھن ایلن سے ملاقات کی ۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو برطانوی اداروں کے افعال کار کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور قریبی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔انسداد دہشت گردی ،منظم جرائم کی روک تھام اور سائبر سکیورٹی کے تناظر میں معاونت پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ انسداد منشیات،سائبر کرائم،غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے اشتراک کار کو بڑھایا جائے گا۔پاکستانی افسران کو نیشنل کرائم ایجنسی سے سائبر کرائمز اور انسداد منشیات کے حوالے سے ٹریننگ دی جائے گی ۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ سائبر کرائمز کے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے برطانیہ کے تعاون کا خیرمقدم کریں گے۔ سائبر کرائمز کو روکنے اور سائبر سکیورٹی کے سلسلے میں برطانیہ کا تعاون بہت سود مند رہے گا۔ انسداد منشیات کے سلسلے میں دونوں ملکوں کو مزید کوآرڈینیشن کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور افواج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے۔دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے ۔ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی اور انٹیلیجنس شیئرنگ میں برطانیہ کی معاونت کا خیرمقدم کریں گے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو کابینہ آفس نیشنل سیچویشن سنٹر کے کام سے آگاہ بھی کیا گیا ۔کابینہ آفس نیشنل سیچویشن سنٹر کے اعلی حکام نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کیا۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے نیشنل سیچویشن سنٹر کے افعال کار میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ برطانیہ کے اسٹیٹ آف دی آرٹ نیشنل سیچویشن سنٹر دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔ کرائسز میں اس طرح کے سنٹر کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان میں بھی اس طرز پر نیشنل سیچویشن سنٹر کے قیام کا جائزہ لیا جائے گا اور اس ضمن میں برطانیہ کے تجربے اور مہارت سے استفادہ بھی کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ یہ باہمی اشتراک کار صرف ہمارے آج کو ہی نہیں بلکہ مستقبل کو بھی محفوظ بنائے گا۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کسی بھی کرائسز میں یہ سنٹر مکمل طور پر فعال کردار ادا کرتا ہے اور صورتحال کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے سفیر محمد فیصل اور پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ اور برطانوی اداروں کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔