کراچی۔31مئی (اے پی پی):پاکستان انسیٹیوٹ آف ایجوکیشن نے نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ(این اے ٹی) 2023 سندھ کے نتائج کا اعلان کر دیا جس کے مطابق لڑکیاں ریاضی اور انگریزی میں لڑکوں سے آگے ہیں، دیہی اسکولوں میں گریڈ 8 کے طلباءکی کارکردگی بہتر قرار دی گئی ہے ،مجموعی طور پر طلباء نے ریاضی، انگریزی اور اردو/سندھی میں قابل قدر بہتری کا مظاہرہ کیا۔سندھ میں حال ہی میں منعقد کیے گئے نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 کے نتائج نے صوبے میں تعلیمی کارکردگی کے حوالے سے امید افزا ءاشاریے دیئے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل پاکستان انسٹیٹوٹ آف ایجوکیشن ڈاکٹر محمد شاہد سرویا کے مطابق سندھ میں نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ کے نتائج کا آغاز پورے پاکستان میں تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے ہماری مشترکہ کوششوں میں ایک قدم آگے بڑھتا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم، اسسمنٹ اور تحقیق ونگ اور ہم ایک دوسرے کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں تاکہ ایک زیادہ جامع تشخیصی نظام بنایا جا سکے۔ یہ تشخیصی عمل صوبائی ضروریات پر مبنی ذمہ داریوں اور فیصلہ سازی میں معاونت فراہم کرے گا ۔ سیکرٹری تعلیم اور خواندگی سندھ زاہد علی عباسی نے کہا کہ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ کا آغاز اور سندھ کے لیے یہ نتائج قابل قدر عمل ہے ۔ میں اس اقدام کے لیے وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔ گریڈ 4 اور 8 میں سیکھنے کا اندازہ لگانا، والدین، ہیڈ ٹیچرز اور کمیونٹیز کے تاثرات کے ساتھ، اہم بصیرت فراہم کرتا ہے۔ ریاضی میں حوصلہ افزا ءکارکردگی، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، نمایاں ہے۔ڈی جی پی آئی ای ڈاکٹر محمد شاہد سرویا نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ میں سندھ کے 277 سرکاری اسکولوں کے 4,306 طلباء میں حصہ لیا، جو سندھ کے تعلیمی منظر نامے کی وسیع نمائندگی فراہم کرتے ہیں۔کلاس چہارم میں ریاضی کے نتائج 49فیصد، انگریزی میں 59 فیصد ،اردو/سندھی میں69 فیصد جبکہ آٹھویں کلاس میں ریاضی کے نتائج 41 فیصد اور سائنس میں 49 فیصد رہے ۔صنف کی بنیاد پر کارکردگی کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ لڑکیوں نے زیادہ تر مضامین اور درجات میں لڑکوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ نتائج کے مطابق ر گریڈ چہارم میں انگریزی میں لڑکیاں 62 فیصد، لڑکے 55 فیصد ، ریاضی میںلڑکیاں 51 فیصد، لڑکے 49 فیصد جبکہ آٹھویں کلاس میں سائنس میں لڑکیاں 52 فیصد اور لڑکے 47 فیصد پر ہیں ۔شہری بمقابلہ دیہی کارکردگی کو دیکھا جائے تو نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ دیہی اسکولوں میں آٹھویں کلاس کے طلباء نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جبکہ شہری اسکولوں میں چہارم کلاس کے طلباء نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔نتائج کے مطابق چہارم کلاس میں ریاضی نتائج میں دیہی 49 فیصد ، شہری 51 فیصد ، آٹھویں کلاس سائنس میں دیہی 52 فیصد، شہری 46 فیصد ہے ۔ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ پیش رفت ہوئی ہے ۔ 2019 کے مقابلے میں ریاضی کے اسکورز میں قابل ذکر بہتری آئی ہے۔چہارم کلاس انگریزی میں 2023 میں 58 فیصد، 2019 میں 62فیصد کے مقابلے میں زیادہ ہے ۔ آٹھویں کلاس ریاضی میں 2023 میں 41 فیصد ، 2019 میں 34 فیصد کے مقابلے میں زیادہ ہے ۔مثبت رجحانات اور بہتری کے شعبےکے حوالے سے نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 کے نتائج بتاتے ہیں کہ سندھ کے تعلیمی نظام میں کئی مثبت رجحانات کے ثمرات آنے شروع ہوگئے ہیں ۔ زیادہ تر مضامین میں طالبات کی متاثر کن کارکردگی اور ریاضی کے بڑھے ہوئے اسکور موثر تعلیمی حکمت عملیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ تاہم،آٹھویں کلاس میں ریاضی اور سائنس کے اسکور کو بہتر بنانے پر مسلسل توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 میں سامنے آنے والی صورتحال او رتجاویز صوبائی اسکول کے محکموں کی پروگرامنگ اور اصلاحات میں رہنمائی کریں گی۔ معلمین، والدین اور پالیسی سازوں کی مشترکہ کوششوں سے، سندھ کا مقصد تعلیمی معیار اور طلبہ کی کارکردگی کو بڑھانے میں اہم پیش رفت کرنا ہے۔ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 کے نتائج سندھ کی تعلیمی ترقی کے لیے ایک قابل قدر معیار فراہم کرتے ہیں، جو کامیابیوں اور ترقی کے مواقع دونوں کو ظاہر کرتے ہیں۔