رام اللہ۔14مئی (اے پی پی):فلسطین نے اسرائیل کو رفح کی کراسنگ پر قبضہ کرنے کے مطالبہ کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہماری ترجیح غزہ کی تمام کراسنگ کو کھولنا ہے۔ العربیہ کےمطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کو رفح کی کراسنگ کو اپنے قبضہ میں لینے کا مطالبہ کیا گیا تاہم فلسطینی اتھارٹی کے ذریعہ اسرائیلی حکام کو جواب دیا ہے کہ کہ فلسطینی اتھارٹی کی ترجیح 2005 میں طے پانے والے کراسنگ معاہدہ پر عمل درآمد کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے اطراف کی تمام گزرگاہوں کو کھولنا ہے۔فلسطین نے مزید کہا کہ کسی بھی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کراسنگ سے اسرائیلی فوج کا انخلا ضروری ہے ۔ اس کے ساتھ غزہ کی پٹی کے مستقبل کے لیے ایک روڈ میپ بھی تیار کرنا ہوگا۔ فلسطینی خود مختار ذریعہ نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام اور ان کی جائز قیادت کو فلسطینی ریاست کی زمینوں پر قانونی اختیار حاصل ہے۔ ذرائع نے کہا کہ اتھارٹی اسرائیل پر زور دیتی ہے کہ وہ مالی قزاقی کی اپنی پالیسی کو فوری طور پر روکے اور ضبط شدہ تمام رقوم واپس کرے۔واضح رہے اسرائیلی ٹینکوں نے منگل سے رفح میں گھس کر مصر کے ساتھ موجود رفح کراسنگ کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے رکھا ہے۔ مصر کی جانب سے آنے والی عالمی امداد کی غزہ کی ترسیل بھی روک دی گئی ہے۔ قاہرہ نیوز چینل کے مطابق مصر نے رفح کراسنگ کے ذریعے امداد کے داخلے کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ رابطہ کاری سے انکار کر دیا ہے۔