چین پاکستان اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا نمونہ ہے، احسن اقبال

اے پی پی  |  May 10, 2024

بیجنگ۔10مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی، اصلاحات وخصوصی اقدامات وبین الصوبائی رابطہ پروفیسر احسن اقبال نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات میں ہمیشہ “بہار” آئی ہے جو ہمیشہ اوپر کی جانب گامزن رہتی ہے۔ جمعہ کو چائنہ ڈیلی میں شائع ایک مضمون میں انہوں نے کہا کہ سی پیک جو 2013 میں شروع کیا گیا تھا اور چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ایک فلیگ شپ منصوبے نے “پاکستان کی معیشت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشترکہ اقتصادی ترقی کے لئے چین کے ساتھ مزید تعاون کا منتظر ہے کیونکہ سی پیک اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کے ہر موسم میں پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان تعاون اور افہام و تفہیم کے نئے اور رنگین پھول کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نے ترقی کے منظرنامے کو تبدیل کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اپنے ملک کے لئے کنکٹیوٹی بنانے کے لئے سراہا۔ احسن اقبال نے کہاکہ سی پیک نے پاکستان کو اپنے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں کو تبدیل کرنے اور ملک کے کئی حصوں کو جوڑنے میں مدد کی ہے تاکہ ترقی کے ثمرات پاکستان کے مختلف خطوں میں بانٹ سکیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ چین نے 20 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنے اور پاکستان کے کارکنوں کو نئی ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے اور منصوبوں میں تربیت حاصل کرنے میں مدد کی۔احسن اقبال نے قرضوں کے جال کے نام نہاد بیانیے کو حقیقت سے دور قرار دیا اور چین کی مالی معاونت کی تعریف کی جس کے بارے میں ان کے بقول “پاکستان کے لئے بہت پرکشش فنانسنگ” رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے گزشتہ سال سی پیک کے تحت پانچ راہداریوں کا خاکہ پیش کیا یعنی ترقی، معیشت، کشادگی، شمولیت اور جدت، جو کہ 5-E کے فریم ورک کے ساتھ اچھی طرح سے ہم آہنگ تھے، یعنی برآمدات، توانائی، ایکویٹی، ای پاکستان اور ماحولیات، جس کا تصور حکومت نے پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے نمونے کے ماڈل کو تبدیل کرنے کے لئے نئے ڈیجیٹل انقلاب سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے اور وہ ماحولیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے سبز توانائی کے منصوبوں کا منتظر ہے۔

احسن اقبال نے چینی حکام کے ساتھ بات چیت کے ذریعے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کے لئے روڈ میپ پر کام کر سکیں گے۔ احسن اقبال بدھ کو چین اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطحی بات چیت کے ایک حصے کے طور پر بیجنگ پہنچے۔ مارچ میں نئی پاکستانی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ چین کا ان کا پہلا اعلیٰ سطح کا دورہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گےلیکن میرا ان کے لئے پیغام ہے کہ اس طرح کے واقعات سی پیک کی ترقی کو نہیں روک سکتے، پاکستان اور چین ان عناصر کو شکست دیں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم پاکستان میں کام کرنے والے اپنے چینی بھائیوں اور بہنوں کو اضافی تحفظ فراہم کرنے کے لئے جو کچھ بھی ممکن ہوسکے ہمارے انسانی وسائل میں کریں گے۔وفاقی وزیر کے مطابق پاکستان نے ان منصوبوں پر سکیورٹی مزید بڑھا دی ہے جہاں بڑی تعداد میں چینی کارکن کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیم فوجی دستوں اور پولیس کی مدد سے سیکورٹی کو بھی بڑھایا اور سیکورٹی کے پروٹوکول کو مضبوط کیا گیا ہے۔\

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More