اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے 1158 مقامات کے معائنے ،خلاف ورزیوں پر 35 لاکھ روپے کے جرمانے

اے پی پی  |  May 05, 2024

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):اسلام آباد فوڈ اتھارٹی (آئی ایف ے) نے شہر میں 1158 مختلف مقامات کے معائنے کئے ہیں اور مختلف نوعیت کی خلاف ورزیوں پر 35 لاکھ روپے کے جرمانے بھی کئے گئے ۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر اسلام آباد فوڈ اتھارٹی عرفان نواز میمن کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کے لیے خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ماہانہ کارکردگی جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

اجلاس کے دوران، آئی ایف اے کی ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن ڈاکٹر طاہرہ صدیق نے شرکاء کو گزشتہ ماہ کے دوران اتھارٹی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا، جس میں غیر محفوظ خوراک کے خلاف جنگ میں نمایاں پیش رفت کا انکشاف ہوا۔ آئی ایف اے نے گزشتہ 30 دنوں میں 1,158 مقامات کا معائنہ کیا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 3,546,000 روپے جرمانے بھی کئے گئے۔ یہ جرمانے ایسے کاروباروں پر لگائے گئے جو مضر صحت اشیاء خوردونوش یا کم معیار کی اشیاء فروخت کرتے پائے گئے۔

مزید برآں مختلف چھاپوں کے دوران 4,944 لیٹر سے زائد مضر صحت تیل اور دیگر غیر محفوظ اشیاء تلف کی گئیں۔ ڈائریکٹر اسلام آباد فوڈ اتھارٹی عرفان نواز میمن نے فوڈ سیفٹی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ خوراک سے متعلقہ کاروبار کو لائسنس دینے کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔یہ اقدام دو مرحلوں میں کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں فوڈ لائسنس حاصل کرنے کی ضرورت اور فوائد کے بارے میں بیداری پیدا کرنے پر توجہ دی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں ان کاروباروں کے خلاف کارروائی کرنا شامل ہو گا جو لائسنس کے ضوابط کی تعمیل میں ناکام رہتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرہ صدیق نے کہا کہ آئی ایف اے کی جاری کوششیں صحت عامہ اور صارفین کے تحفظ کے لیے وسیع تر عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ بڑھے ہوئے معائنے، بھاری جرمانے اور فعال آگاہی مہموں کے ذریعے، اتھارٹی کا مقصد صارفین کے لیے ایک محفوظ ماحول پیدا کرنا اور کاروبار کو ان کی مصنوعات کے لیے جوابدہ بنانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اتھارٹی کے اقدامات غیر محفوظ خوراک کے طریقوں پر قابو پانے اور خطے میں کھانے کے اعلی معیار کو فروغ دینے کے لیے ایک بڑی حکمت عملی کا حصہ تھے۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More